پاک نیوزی لینڈ سیریز پی سی بی نے کمنٹری پینل کا اعلان کردیا
دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا میچ 26 دسمبر سے کراچی میں شروع ہوگا
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کیلئے کمنٹری پینل کا اعلان کردیا۔
بورڈ کی جانب سے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دونوں میچز اور آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کے تین میچز کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان کیا ہے، جس میں بازید خان، کرس ہیرس، ڈینی موریسن، اسکاٹ اسٹائرس، سائمن ڈول، عروج ممتاز اور وقار یونس شامل ہیں۔
سیریز میں 27 فل ہائی ڈیفینیشن کیمرے، بشمول بگی کیم اور مکمل ہائی ریویو سسٹم بھی دستیاب ہوگا۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا میچ ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 3 جنوری کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ سے شکست کے باوجود پاکستان کو کمزور نہیں سمجھتے، کیوی کوچ
اسی طرح تینوں ون ڈے میچز کی میزبانی کے فرائض بھی کراچی کے سپرد کیے گئے ہیں، جو بالترتیب 10، 12 اور 14 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
خیال رہے کہ کیوی ٹیم دوسرے مرحلہ میں 13 اپریل سے 7 مئی تک دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گی، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان 5 ٹی20 انٹرنیشنل اور اتنے ہی ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے۔
بورڈ کی جانب سے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دونوں میچز اور آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کے تین میچز کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان کیا ہے، جس میں بازید خان، کرس ہیرس، ڈینی موریسن، اسکاٹ اسٹائرس، سائمن ڈول، عروج ممتاز اور وقار یونس شامل ہیں۔
سیریز میں 27 فل ہائی ڈیفینیشن کیمرے، بشمول بگی کیم اور مکمل ہائی ریویو سسٹم بھی دستیاب ہوگا۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا میچ ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 3 جنوری کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ سے شکست کے باوجود پاکستان کو کمزور نہیں سمجھتے، کیوی کوچ
اسی طرح تینوں ون ڈے میچز کی میزبانی کے فرائض بھی کراچی کے سپرد کیے گئے ہیں، جو بالترتیب 10، 12 اور 14 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
خیال رہے کہ کیوی ٹیم دوسرے مرحلہ میں 13 اپریل سے 7 مئی تک دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گی، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان 5 ٹی20 انٹرنیشنل اور اتنے ہی ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے۔