’’کرسمس امن و سلامتی کا دن ہے‘‘ ایکسپریس فورم

معافی، برداشت اور صلح کے رویے اپنانے سے سکون ہوگا، ڈاکٹر مجید ایبل،آرچ بشپ سباسٹین

ہمیں محبت اور اخلاق سے رہناہوگا، پروفیسر مسعود ،ڈاکٹر کلیان سنگھ کا اظہار خیال ۔ فوٹو : ایکسپریس

کرسمس امن و سلامتی کا دن ہے ، تمام مذاہب میں انسانیت کی عزت اور حقوق العباد پر خصوصی زور دیا گیا ہے لہٰذا ان تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے تمام مذاہب کے پیروکاروں کو معافی، برداشت اور صلح جیسے رویے اپناکر امن اور بھائی چارے کی فضا کو فروغ دینا ہوگا۔

پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگ متحد ہیں، یہی ہماری خوبصورتی بھی ہے اور طاقت بھی، دوسروں کی خوشی میں شریک ہونا ہمارا کلچر ہے، ملک میں امن و امان کی صورتحال یقینی بنانے، بدامنی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا، آج دنیا ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہے لہٰذا کرسمس کے امن اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنا ہوگا،ان خیالات کا اظہار مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ''کرسمس'' کے حوالے سے منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔


ایگزیکٹو سیکریٹری نولکھا پریس بائٹیرین چرچ لاہور ڈاکٹر مجید ایبل نے کہا کہ کرسمس امن اور سلامتی کا دن ہے، اس دن یسوع مسیحؑ کی آمد سے دنیا کو خوشخبری ملی کہ نجات دہندہ آگیا ہے، اب تاریکی ختم ہوجائیگی معافی، برداشت اور صلح جیسے رویے اپنانے سے آگ ختم ہوجائے گی۔

مذہبی اسکالر و ممبر نیشنل کونسل فار انٹر فیتھ ہارمنی پاکستان پروفیسر مسعود احمد مجاہد نے کہا کہ اسلامی تاریخ میں دیگر مذاہب کے لوگوں کے ساتھ اچھے برتاؤ کی مثالیں موجود ہیں، میثاق مدینہ اس کی بڑی مثال ہے، ہم ان روایات سے فرار اختیار نہیں کرسکتے، ہمیں سب کے ساتھ محبت، اخلاق اور اتفاق کے ساتھ رہنا ہوگا، تمام مذاہب کے رہنماؤں، پیشواؤں، علماء کو ملکی یکجہتی کیلیے فضا کو سازگار بنانے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

ممبر نیشنل کونسل فار انٹرفیتھ ہارمنی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر کلیان سنگھ نے کہا کہ دوسروں کی خوشی میں شریک ہونا ہمارا کلچر ہے، پنجاب میں کرسمس کے موقع پر سب ہی خوشیاں مناتے ہیں، پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگ متحد ہیں، یہی ہماری خوبصورتی ہے اور طاقت بھی، بابا گرونانگ، بابا فریدؒ و دیگر کی تعلیمات بھی مل بیٹھنا ہے، یسوع مسیحؑ کی تعلیم انسانیت تھی، ملک میں امن و امان کی صورتحال یقینی بنانے، بدامنی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا۔
Load Next Story