قوم پرست جماعتوں سول سوسائٹی کی یو این کمیشن سے ملاقات

اقوام متحدہ کی ٹیم کوجبری گمشدگی سے آگاہ اورلاپتہ افرادکی فہرستیں فراہم کیں

اقوام متحدہ کی ٹیم کوجبری گمشدگی سے آگاہ اورلاپتہ افرادکی فہرستیں فراہم کیں, فوٹو: اے ایف پی

KARACHI:
قوم پرست جماعتوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگی سے متعلق اقوام متحدہ کی ٹیم کو شکایات کی ہیں کہ پاکستان میں دو طرح کے طبقات کو ریاستی ادارے جبری طور پر اٹھا کر غائب کررہے ہیں۔


جن میں قوم پرست جماعتوں کے کارکنان اور دوسرا طبقہ ان افراد پر مشتمل ہے جس کو خفیہ ایجنسیوں کے کام کرنے کیلیے دباؤ کے طور پر غائب کیا جارہا ہے،اقوام متحدہ کی آٹھ رکنی ٹیم جو Oliver De Frouvile اور Osman El Hajje کی سربراہی میں جمعرات کو کراچی پہنچی تھی، انھوں نے جمعرات اور جمعے کو سندھ اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں، لیاری میں گمشدہ افراد کے ورثاء، ایچ آر سی پی اور سول سوسائٹی کے وفود سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور ان سے گمشدہ افراد سے متعلق معلومات حاصل کی، ملاقات کے دوران ایچ آر سی پی کے وفد نے اقوام متحدہ کی ٹیم کو 80 افراد کی فہرست پیش کی۔

دریں اثناء سندھ ڈیموکریٹک فورم کی جانب سے ٹیم کو سندھ سے غائب کردہ 128 افراد کی فہرست پیش کی گئی،رابطہ کرنے پر سندھ ڈیموکریٹک فورم کے چیئرمین ڈاکٹر ذوالفقار ہالیپوٹو نے ایکسپریس کو بتایاکہ اقوام متحدہ کی ٹیم کو بتایا گیا ہے کہ ملک میں عام طور پر دو طبقات کو غائب کیا جاتا ہے اس میں پہلا طبقہ تو وہ ہے جو مختلف قوم پرست سیاسی جماعتوں کے کارکنان ہیں ان جو ملک دشمنی اوردیگر ممالک سے تعلقات کے شبہ میں غائب کیا جاتا ہے جبکہ دوسرا طبقہ ان پڑھے لکھے افراد پر مشتمل ہے جن کو مختلف ایجنسیوں کیلیے کام کرنے کیلیے دباؤ ڈالا جاتا ہے اور انکار کرنے پر ان کو غائب کیا جاتا ہے۔
Load Next Story