گلستان جوہر میں پولیس فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

پولیس کے اعلیٰ حکام کی ہدایت پر شاہین فورس کے 3 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا

فوٹو: فائل

گلستان جوہر راشد منہاس روڈ پر قائم نعمان ایونیو کے اندر شاہین فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس کے اعلیٰ حکام کی ہدایت پر شاہین فورس کے 3 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ واقعہ کی سی سی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔

ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے واقعہ کی تفصیلات طلب کر لیں اور وزیر اعلیٰ نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ مقتول عامر حسین کے والدین کے ساتھ مکمل انصاف ہوگا۔

26 سالہ عامر حسین اسی اپارٹمنٹ کا رہائشی تھا اور فشری کا ملازم تھا اور اس کی ایک تین ماہ کی بچی تھی۔

مقتول کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچائی جبکہ پولیس اہلکار موقع سے فرار ہوگئے۔

واقعہ کی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی بھی موقعہ واردات پر پہنچ گئے۔

اس موقع پر انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر لیے ہیں، واقعہ کا مقدمہ درج کیا جائیگا اور اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی عمل میں لائی جائیگی۔

ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طریقے سے انسانی جان گئی ہے ہم ملزمان کو قانون کے کـٹہرے میں لائیں گے۔


عبدالرحیم شیرازی نے آگاہ کیا کہ پولیس اہلکاروں نے ابتدائی طور پر یہ بیان دیا ہے کہ انھوں نے مقتول کو رکنے کا اشارہ کیا تھا اور وہ نہیں رکا جبکہ مقتول عامر کے ہمراہ ایک چھوٹی بچی بھی تھی۔

ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی کا کہنا تھا کہ فوٹیجز دیکھنے کے بعد پولیس اہلکاروں کا بیان مشکوک ہوگیا ہے۔

فائرنگ کے بعد موقع پر موجود شاہین فورس کے اہلکاروں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ مقتول کے قبضے سے اسلحہ ملا ہے جس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

شارع فیصل پولیس نے جوہر موڑ نعمان ایونیو کی سیڑھیوں پر فائرنگ سے 26 سالہ عامر حسین کو قتل کرنے کا مقدمہ ان کی والدہ کی مدعیت میں شاہین فورس کے 3 اہلکاروں فیصل ، شہریار اور ناصر کے خلاف دفعہ 302 چونتس اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے کے تحت درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔

اس موقع پر مقتول کی والدہ نے شارع فیصل تھانے کے باہر زار و قطار روتے ہوئے کہا کہ ظالموں نے میری گود اجاڑ دی، میرے بیٹے کو پولیس نے ناحق مارا ہے، مقتول کے تین ماہ کے بیٹے کو کیا بتاؤں گی کہ اس کا باپ کہاں ہے، مجھے انصاف چاہیے تاکہ آئندہ کسی ماں کی گود یوں نہ اجاڑ دی جائے۔

 

 
Load Next Story