مسجد الحرام میں چینی زبان میں بھی اسلامی تعلیمات کا آغاز
مسجد الحرام میں اس وقت 13 زبانوں میں اسلامی تعلیمات دی جارہی تھیں
مسجد الحرام میں اسلامی تعلیمات 13 زبانوں میں فراہم کی جارہی ہیں جس میں اب چینی زبان کا بھی اضافہ ہوگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق مسجد الحرام میں انگریزی، اردو، فارسی، بنگالی، ہندی، فرانسیسی، ہاؤسا، ترکی، مالائی، انڈونیشی، تامل، روسی اور بورنیو کے بعد اب چینی زبان میں بھی اسلامی اسباق پڑھائے جائیں گے۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے شعبہ ترجمہ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ سعودی طلبا کو چینی زبان سکھانے کے معاہدہ کے بعد اب مسجد الحرام میں بھی دنیا کی دیگر بڑی زبانوں کی طرح چینی زبان میں اسلامی تعلیمات کا آغاز کر دیا گیا۔
ڈائریکٹر شعبہ ترجمہ کا مزید کہنا تھا کہ چینی وزیر تعلیم کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا مقصد قرآن کی تعلیمات کو زیادہ سے زیادہ زبانوں میں پڑھانا ہے تاکہ عربی نہ بولنے والے بھی اسلام سیکھ سکھیں۔
یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا ہے جب چین کے صدر نے حال ہی میں سعودی عرب کا دورہ کیا اور کئی اہم معاہدوں پر دستخط کیے۔ چین سعودی عرب سے تیل خریدنے والے بڑے ممالک میں بھی شامل ہے۔
ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز سے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا اور چینی سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق مسجد الحرام میں انگریزی، اردو، فارسی، بنگالی، ہندی، فرانسیسی، ہاؤسا، ترکی، مالائی، انڈونیشی، تامل، روسی اور بورنیو کے بعد اب چینی زبان میں بھی اسلامی اسباق پڑھائے جائیں گے۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے شعبہ ترجمہ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ سعودی طلبا کو چینی زبان سکھانے کے معاہدہ کے بعد اب مسجد الحرام میں بھی دنیا کی دیگر بڑی زبانوں کی طرح چینی زبان میں اسلامی تعلیمات کا آغاز کر دیا گیا۔
ڈائریکٹر شعبہ ترجمہ کا مزید کہنا تھا کہ چینی وزیر تعلیم کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا مقصد قرآن کی تعلیمات کو زیادہ سے زیادہ زبانوں میں پڑھانا ہے تاکہ عربی نہ بولنے والے بھی اسلام سیکھ سکھیں۔
یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا ہے جب چین کے صدر نے حال ہی میں سعودی عرب کا دورہ کیا اور کئی اہم معاہدوں پر دستخط کیے۔ چین سعودی عرب سے تیل خریدنے والے بڑے ممالک میں بھی شامل ہے۔
ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز سے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا اور چینی سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔