امریکانے سوری حملے پرنہیںفوجی نقصان پرکیامریکی میڈیا
پاکستان کامعمولی سی بات پرراضی ہوناحیرت انگیزہے،ہلیری کی معافی سے اسلام آبادمطمئن ہے
مریکی جریدے بوسٹن ہیرالڈ نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان سے سوری اپنے فوجیوں کی غلطی پرنہیں،پاک فوج کے جانی نقصان پر کی،امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے معافی مانگنے کی خواہش پر وائٹ ہائوس اور پینٹاگون نے مخالفت کی تھی،پاکستان کا معمولی سی بات پر راضی ہو جانا حیرت انگیزہے،سات ماہ تک دونوں اتحادیوں کے مابین رہنے والاناراض تعطل اتنا بھی معمولی نہیں تھا کہ ایک ذرا سی بات پر سکون ہوجاتا،ہلیری کلنٹن کی طرف سے مانگی جانے والی معافی پراسلام آباد مطمئن ہے۔
پیر کو بوسٹن ہیرالڈنے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ممکن ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی مکمل تفصیلات کے بعد یہ صورت حال سامنے آئی ہو لیکن یہ واضح ہے کہ معافی احتیاط سے تیارکی گئی۔پاکستان کی طرف سے ہر کنٹینر پر پانچ ہزار ڈالر کے مطالبے سے دستبرداری بھی سامنے آئی۔اوباما انتظامیہ کانگریس سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی پاکستانی فوجی آپریشن کی امداد جاری کرنے کا مطالبہ کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق امریکاکے اس بیان کو بغور دیکھا جائے تو امریکا کے نزدیک sorry جو بظاہر پاکستان کے لیے ضروری لفظ تھا امریکی فوجیوں کے فعل پر نہیں مخصوص حالات پر apology نہیں کہا گیا بلکہ پاک ملٹری کے جانی نقصان پر کہاگیا۔
پیر کو بوسٹن ہیرالڈنے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ممکن ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی مکمل تفصیلات کے بعد یہ صورت حال سامنے آئی ہو لیکن یہ واضح ہے کہ معافی احتیاط سے تیارکی گئی۔پاکستان کی طرف سے ہر کنٹینر پر پانچ ہزار ڈالر کے مطالبے سے دستبرداری بھی سامنے آئی۔اوباما انتظامیہ کانگریس سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی پاکستانی فوجی آپریشن کی امداد جاری کرنے کا مطالبہ کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق امریکاکے اس بیان کو بغور دیکھا جائے تو امریکا کے نزدیک sorry جو بظاہر پاکستان کے لیے ضروری لفظ تھا امریکی فوجیوں کے فعل پر نہیں مخصوص حالات پر apology نہیں کہا گیا بلکہ پاک ملٹری کے جانی نقصان پر کہاگیا۔