قائدآباد تجاوزات کیخلاف آپریشن دکانداروں کا پولیس پر پتھراؤ
دکانداروں نے آپریشن ناکام بنادیا، پولیس اور سرکاری عملہ بھاگنے پر مجبور،درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا
قائد آباد میں محکمہ انسداد تجاوزات کے آپریشن کے دوران دکانداروں نے سرکاری اہلکاروں پر پتھراؤ اور فائرنگ کی جبکہ سڑک پر ٹائر جلائے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل برسائے۔
منتشر نہ ہونے پر فائرنگ کی گئی اور ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا،کئی گھنٹے تک علاقہ میدان جنگ بنا رہا،کورنگی چکرا گوٹھ میں بدھ کو ہونے والے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں مکینوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہا،تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف تھانے کی حدود قائد آباد مرغی خانے سے قائد آباد پل تک تجاوزات کے خاتمے کے لیے آنے والی انسداد تجاوزات لینڈ ڈپارٹمنٹ کی ٹیم اور انسداد تجاوزات پولیس پارٹی پر دکانداروں نے پتھراؤ اور فائرنگ کر کے وہاں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ،کچھ ہی دیر بعد تجاوزات کے خاتمے کے لیے آنے والا عملہ ضلعی پولیس کی اضافی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچا اور دکانوں کے باہر اضافی زمین گھیر کر تجاوزات تعمیر کرنے والے،دکانوں کے باہر شیڈ اور پتھاروں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔
عملے نے توڑ پھوڑ شروع کردی، متعدد دکانوں کے باہرغیرقانونی طور پر قائم تجاوزات اور پتھاروں کو مسمار کردیا، مارکیٹ کے مشتعل دکانداروں کی بڑی تعداد ڈنڈا برداروں کے ہمراہ نکل آئے ، عملے اور پولیس پر پتھراؤ اور ہوائی فائرنگ کردی جس پر عملے نے 3گھنٹے تک آپریشن روک دیا ، پولیس نے مزید اضافی نفری طلب کرلی، مشتعل دکانداروں نے قائد آباد پل پر دھرنا دیا،سڑک بلاک کر کے ٹائر جلائے، پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کی کوشش کی کافی دیر تک ان سے مذاکرات کرتے کے بعد مشتعل دکاندار منتشر ہوگئے، اس دوران عملے نے مزید تجاوزات کے خلاف دوبارہ آپریشن شروع کردیا، دکانداروں نے عملے کو پکڑکر تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید ہوائی فائرنگ شروع کر دی ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل برسائے جبکہ ہوائی فائرنگ بھی کی دو طرفہ شدید فائرنگ کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس نے نے موقع سے ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیکر تھانے لے گئے ، 4گھنٹے سے زائد دیر تک علاقہ میدان جنگ بنا رہا ، مشتعل دکانداروں نے دوبارہ سڑک بلاک کردیا اور اپنے دکاندار ساتھیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ،ہنگامہ آرائی کے باعث نیشنل ہائی وے پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور اندرون ملک آنے اور جانے والی گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ،پولیس نے حراست میں لیے جانے افراد کو رہا کر دیا جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا بھی ختم کر دیا جس کے بعد ٹریفک بحال ہوگیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن آدھا ہوا ہے ، تجاوزات کے مکمل خاتمے تک آپریشن دوبارہ کیا جائے گا ،پولیس نے بتایا کہ قائد آباد کے چند نامزد اور نامعلوم دکانداروں کے خلاف ہنگامہ آرائی اور سرکاری کام میں مداخلت کا مقدمہ درج کیا جائے گا ۔
منتشر نہ ہونے پر فائرنگ کی گئی اور ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا،کئی گھنٹے تک علاقہ میدان جنگ بنا رہا،کورنگی چکرا گوٹھ میں بدھ کو ہونے والے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں مکینوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہا،تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف تھانے کی حدود قائد آباد مرغی خانے سے قائد آباد پل تک تجاوزات کے خاتمے کے لیے آنے والی انسداد تجاوزات لینڈ ڈپارٹمنٹ کی ٹیم اور انسداد تجاوزات پولیس پارٹی پر دکانداروں نے پتھراؤ اور فائرنگ کر کے وہاں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ،کچھ ہی دیر بعد تجاوزات کے خاتمے کے لیے آنے والا عملہ ضلعی پولیس کی اضافی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچا اور دکانوں کے باہر اضافی زمین گھیر کر تجاوزات تعمیر کرنے والے،دکانوں کے باہر شیڈ اور پتھاروں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔
عملے نے توڑ پھوڑ شروع کردی، متعدد دکانوں کے باہرغیرقانونی طور پر قائم تجاوزات اور پتھاروں کو مسمار کردیا، مارکیٹ کے مشتعل دکانداروں کی بڑی تعداد ڈنڈا برداروں کے ہمراہ نکل آئے ، عملے اور پولیس پر پتھراؤ اور ہوائی فائرنگ کردی جس پر عملے نے 3گھنٹے تک آپریشن روک دیا ، پولیس نے مزید اضافی نفری طلب کرلی، مشتعل دکانداروں نے قائد آباد پل پر دھرنا دیا،سڑک بلاک کر کے ٹائر جلائے، پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کی کوشش کی کافی دیر تک ان سے مذاکرات کرتے کے بعد مشتعل دکاندار منتشر ہوگئے، اس دوران عملے نے مزید تجاوزات کے خلاف دوبارہ آپریشن شروع کردیا، دکانداروں نے عملے کو پکڑکر تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید ہوائی فائرنگ شروع کر دی ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل برسائے جبکہ ہوائی فائرنگ بھی کی دو طرفہ شدید فائرنگ کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس نے نے موقع سے ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیکر تھانے لے گئے ، 4گھنٹے سے زائد دیر تک علاقہ میدان جنگ بنا رہا ، مشتعل دکانداروں نے دوبارہ سڑک بلاک کردیا اور اپنے دکاندار ساتھیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ،ہنگامہ آرائی کے باعث نیشنل ہائی وے پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور اندرون ملک آنے اور جانے والی گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ،پولیس نے حراست میں لیے جانے افراد کو رہا کر دیا جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا بھی ختم کر دیا جس کے بعد ٹریفک بحال ہوگیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن آدھا ہوا ہے ، تجاوزات کے مکمل خاتمے تک آپریشن دوبارہ کیا جائے گا ،پولیس نے بتایا کہ قائد آباد کے چند نامزد اور نامعلوم دکانداروں کے خلاف ہنگامہ آرائی اور سرکاری کام میں مداخلت کا مقدمہ درج کیا جائے گا ۔