2 برس کیلیے سب بھول جائیں ملکی معاشی بحران سے نکالیں ایکسپریس فورم

بیرونی کے بجائے اپنے ماہرین سے استفادہ کیا جائے، پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور، میثاق معیشت کرنا ہوگا،ندیم قر یشی

فورم میں پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور خان، ندیم قریشی اور ڈاکٹر محمد ارشد شریک گفتگو ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

75 برسوں سے میثاق جمہوریت کھیلی جا رہی ہے، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے، خدارا تمام سیاسی قوتوں کو کچھ وقت کیلیے سیاست بھلا کر میثاق معیشت کرنا ہوگا، تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرکے جامع حکمت عملی بنائی جائے، صرف زراعت پر ہی فوکس کرلیا جائے تو معاشی بحران سے نکلا جاسکتا ہے، ڈیفالٹ سے بچنے کیلیے انقلابی اقدامات کرنا ہونگے۔

اس کیلیے حکومتی ول چاہیے، ان خیالات کا اظہار ماہرین معاشیات اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے ''موجودہ معاشی بحران اور اس کا حل'' کے موضوع پر منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا، معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیئے، پرنسپل ہیلے کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس، پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور خان نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل کی بڑی وجہ پالیسی میکرز اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مشاورت کا نہ ہونا ہے۔


ہمارا سب کچھ امپورٹ بیسڈ ہوگیا، جس کی وجہ حکومتی کی کاروبار دشمن پالیسیاں اور کاروباری لاگت زیادہ ہونا ہے،ریجنل چیئرمین ایف پی سی سی آئی ندیم قریشی نے کہا کہ 75 برسوں میں بہت سیاست کھیل لی، اب اس سے باہر نکلیں، معیشت، صنعت، ٹریڈ ڈیفالٹ کے دہانے پر ہیں، ملکی مفاد کی خاطر میثاق معیشت کرنا ہوگا، ہم بھنور میں پھنس گئے ہیں۔

دو برس کیلیے سب بھول جائیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ہوگا،سابق ریجنل چیئرمین ایف پی سی سی آئی ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ زیادہ ہے، لوگ بینکوں کے بجائے ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیج رہے ہیں، ڈالر کا ریٹ 245 کے قریب رکھا جائے امپورٹ، ایکسپورٹ میں خود ہی توازن آجائیگا، ٹریڈ ڈیفسٹ ختم ہوجائے گا، لگتا ہے دنیا کی طرف سے جو گارنٹی دی گئی تھی وہ نہیں ملی، سیلاب کے نقصان کے ازالے میں بھی دنیا سے ہمارا حصہ نہیں ملا۔
Load Next Story