سی این جی سیکٹر کو سیلز ٹیکس ترمیمی آرڈیننس پر اعتراض

ان پٹ ریفنڈ کا حق نہیں دیا گیا، بعض شقیں مبہم ہیں، وفد کی ممبر آئی آر ایف بی آر سے ملاقات

قابل عمل تجاویز دیں غور کرینگے، کسی شعبے پر اضافی بوجھ نہیں ڈالا جائیگا، شاہد حسین اسد۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
ایف بی آر نے کہا ہے کہ حکومت کسی شعبے سے امتیازی سلوک کرے گی نہ اس پر اضافی بوجھ ڈالا جائے گا۔


گزشتہ روز آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے وفد نے ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی شاہد حسین اسد سے ملاقات کی۔ اس موقع پر آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے سیلز ٹیکس کے ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایف بی آر کو اپنے خدشات سے آگاہ کیا جس پر ٹیکس حکام نے امتیازی سلوک نہ کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے تجاویز طلب کر لیں۔

ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین پرویز خٹک نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے ترمیمی آرڈیننس میں سی این جی مالکان کو مختلف انپٹس پر ادا کیے گئے سیلز ٹیکس کے ریفنڈ کا حق نہیں دیا گیا جبکہ بعض شقیں مبہم اور باہم متصادم ہیں جوصورتحال کو الجھا رہی ہیں جس سے سی این جی شعبے کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ شاہد حسن اسد نے کہا کہ سی این جی مالکان قابل عمل تجاویز پیش کریں تو اس پر سنجیدگی سے غور کرکے ان کے مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائیگی۔ ملاقات میں ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر بریگیڈیئر (ر) افتخار، اویس خواجہ، بابر قاضی، چیف سیلز ٹیکس ایف بی آر اشفاق احمد اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
Load Next Story