ابتدا میں ہم حاوی رہے لیکن بعد میں پاکستانی بولرز نے پریشان کردیا ڈیوون کانوے
پہلے دن کے اختتام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے لیے برابر کے مواقع رہے۔ تاہم دوسرے روز صورتحال بہت مختلف ہوگی۔ صبح گھاس والی پچ پر باونس سے فاسٹ بولرز کو مدد مل رہی تھی۔ رفتہ رفتہ سلو ہوجانے والی وکٹ سے اسپنرز نے فائدہ اٹھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی وکٹ کی اچھی پارٹنر نے ہمیں فائدہ دیا لیکن بعد میں پاکستان بولرز نے بھرپور انداز میں بولنگ کی۔ نسیم شاہ نے چائے کے وقفہ کے بعد عمدہ بولنگ کی اور وکٹ کے دونوں جانب سوئنگ کرتے ہوئے ہمیں قدرے پریشان کیا۔
کیوی بیٹر نے کہا کہ ان کی خوش قسمتی رہی، انہوں نے اپنے گیم پلان پر عمل کیا اور موقع کی مناسبت سے اسٹروکس کھیلے۔ ہماری ٹیم میں کافی تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں جن سے رہنمائی بھی ملتی ہے۔
دریں اثنا پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں سینچری جڑنے والے نیوزی لینڈ کے ڈیود کانوے نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے اعزازی بورڈ پر اپنا نام درج کیا۔