چین سے درآمدکی گئی مسافربوگیاں چلنے کے قابل نہیں

بوگیوں کی انسپکشن کیلیے ریلوے کے88 افسران کی بڑی فوج دو، دو ہفتوں کے دورے پر چین گئے مگر سب فیل ہوگئے

بوگیوں کی انسپکشن کیلیے ریلوے کے88 افسران کی بڑی فوج دو، دو ہفتوں کے دورے پر چین گئے مگر سب فیل ہوگئے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

چین سے 149 ملین ڈالر کی لاگت سے درآمد کی جانے والی مسافر بوگیاں پاکستان میں چلنے کے قابل نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق دوران سفر پریشر نہ بنانے کی وجہ سے بریک نہیں لگ سکتی ہے جس کی وجہ سے ٹرین حادثات بڑھ سکتے ہیں، بوگیوں کی انسپکشن کیلیے ریلوے کے88 افسران کی بڑی فوج دو، دو ہفتوں کے دورے پر چین گئے مگر سب فیل ہوگئے اور بوگیاں پھر نہیں چل سکی ہیں چین دورے پرگئے افسران کو فی یوم 1 سو ڈالر بھی ملے تھے۔


چیف میکینکل انجینئر محمد حسیب کا کہنا ہے کہ بوگیوں میں کچھ چیزیں ٹیکنکیل رہ گئی ہیں ان کو ٹیکینکل طور پر فٹ کیا جا رہا ہے ٹرین آپریشن کے لیے بوگیوں کو ٹیکینکل طور پر اس قابل بنانے کے لیے اسکی میٹننس کی جارہی ہے۔

دوسری جانب ترجمان ریلوے نے کہا ہے کہ چین سے آنے والی تمام کوچز بالکل فٹ ہیں اور پاکستان کے ریلوے سسٹم کے ساتھ بالکل ہم آہنگ ہیں، ان کوچز کا مکمل معائنہ کیا گیا جس کے بعد انہیں آزمائشی بنیادوں پر چلانے کی منظوری دی گئی، کامیاب ٹرائل کے بعد اس وقت تمام کوچز چلنے کے لیے تیار ہیں۔
Load Next Story