8 ماہ میں مہنگائی 45 فیصد بڑھ گئی پی ٹی آئی کا حکومتی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری
مہنگائی سے زندگی اجیرن، برآمدات میں کمی، انڈسٹریل سیکٹر کو دھچکا، لاکھوں ہنرمند روزگار، زراعت بھی متاثر ہوئی، رپورٹ
تحریک انصاف نے موجودہ حکومت کے 8 ماہ کے دوران مہنگائی کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کردیا جس میں بتایا گیا ہے کہ اس دوران مہنگائی میں 45 فیصد تک اضافہ ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے آٹھ ماہ کی کارکردگی پر وائٹ پیپر تیار کیا ہے جسے آج لاہور میں ایک تقریب میں جاری کردیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق وائٹ پیر میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی، ڈالر کی عدم دستیابی اور قیمت میں اضافے سے برآمدات کم ہوگئیں، حکومت کی پالیسیوں کے سبب انڈسٹریل سیکٹر کو سخت دھچکا پہنچا، آٹھ ماہ کے دوران لاکھوں ہنرمند افراد بے روزگار ہوگئے، حکومت کے غیردانش مندانہ اقدامات سے زراعت کو بھی نقصان پہنچا۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے تحریک انصاف جو وائٹ پیپر جاری کررہی ہے اس میں وفاقی کی ملکی معیشت کے لیے وضع کردہ پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو تاحال 127 ارب ڈالر بیرون ممالک کے واپس کرنے ہیں جس میں سب سے زیادہ رقم آئی ایم ایف کی ہے، پاکستان کی مجموعی جی ڈی پی کا 37 فیصد بیرون قرضے میں چلا جائے گا، ہماری امپورٹ زیادہ اور ایکسپورٹ بند ہورہی ہیں ان تمام معاملات میں ڈالر کی عدم دستیابی نے مسائل میں اضافہ کیا، یہ معاملہ اسی طرح چلتا رہا تو ملک دیوالیہ کرسکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے آٹھ ماہ کی کارکردگی پر وائٹ پیپر تیار کیا ہے جسے آج لاہور میں ایک تقریب میں جاری کردیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق وائٹ پیر میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی، ڈالر کی عدم دستیابی اور قیمت میں اضافے سے برآمدات کم ہوگئیں، حکومت کی پالیسیوں کے سبب انڈسٹریل سیکٹر کو سخت دھچکا پہنچا، آٹھ ماہ کے دوران لاکھوں ہنرمند افراد بے روزگار ہوگئے، حکومت کے غیردانش مندانہ اقدامات سے زراعت کو بھی نقصان پہنچا۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے تحریک انصاف جو وائٹ پیپر جاری کررہی ہے اس میں وفاقی کی ملکی معیشت کے لیے وضع کردہ پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو تاحال 127 ارب ڈالر بیرون ممالک کے واپس کرنے ہیں جس میں سب سے زیادہ رقم آئی ایم ایف کی ہے، پاکستان کی مجموعی جی ڈی پی کا 37 فیصد بیرون قرضے میں چلا جائے گا، ہماری امپورٹ زیادہ اور ایکسپورٹ بند ہورہی ہیں ان تمام معاملات میں ڈالر کی عدم دستیابی نے مسائل میں اضافہ کیا، یہ معاملہ اسی طرح چلتا رہا تو ملک دیوالیہ کرسکتا ہے۔