لائنز ایریا میں 48 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل علاقہ مکین سراپا احتجاج
کوریڈور تھری کو رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کے لیے بند کر دیا
گیس، پانی اور بجلی کی طویل بندش سے پریشان لائنز ایریا کے مکین سراپا احتجاج، علاقہ مکینوں نے کوریڈور تھری پر جمع ہونے کے بعد سڑک پر ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا اور احتجاج شروع کر دیا۔
احتجاج کے باعث پیپلز چورنگی سے صدر جانے اور صدر سے پیپلز چورنگی جانے والی سٹرک پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، احتجاج اور ٹریفک جام کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی تاہم علاقہ مکینوں نے فوری احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ لائنز ایریا میں کئی ماہ سے گیس کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے باعث ان کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوگئے ہیں، کئی ماہ سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں اور لائنز ایریا کے مکین باہر ہوٹلوں سے کھانا خرید کر کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں اور اب ان میں باہر سے کھانا خرید کر کھانا کی بھی سکت نہیں رہی۔
احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ انہیں پینے کا صاف پانی بھی مہیا نہیں ہے، گھروں کے معاملات چلانے کا کوئی طریقہ اگر کسی کے پاس ہے تو ہمیں بھی بتا دیا جائے، گزشتہ 48 گھنٹوں سے ان کے علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے، اگر انہیں بنیادی ضرویات گیس، پانی اور بجلی دستیاب نہیں ہوگی تو وہ کیسے زندگی گزار سکتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ کئی مرتبہ متعلقہ اداروں کو شکایات درج کروا چکے ہیں لیکن ان کی کوئی نہیں سنتا، مجبوراً بھوکے پیٹ بچوں کے ہمراہ احتجاج کرنے سڑک پر آئے ہیں اور جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اس وقت تک وہ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک کو متبادل راستے پیپلز چورنگی سے کانگریس اور صدر دواخانہ سے مصفیلڈ اسٹریٹ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔ بعدازاں، احتجاجی مظاہرین نے کوریڈور تھری کی ایک سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جس کے باعث صدر سے پیپلز چورنگی جانے والی ٹریفک بحال کر دی گئی۔
آخری اطلاعات تک پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی اور پولیس افسران احتجاجی مظاہرین سے مزاکرات کرنے کی کوشش میں مصروف تھے۔
ادھر نارتھ ناظم آباد کے بلاک کیو اور آر کے مکینوں کی جانب سے گیس کی بندش کے خلاف احتجاج کیا گیا اور مظاہرین نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم کے قریب سڑک بند کر دی جس کے باعث اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تاہم ٹریفک پولیس نے ٹریفک کو کے ڈی اے چورنگی سے واپس حیدری کی طرف موڑ دیا۔
بعدازاں پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور پولیس نے احتجاجی مظاہرین سے مذاکرات کیے جس کے بعد احتجاجی مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔
دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کاکہناہے کہ لائنز ایریا میں عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی منقطع کی گئی، منقطع بجلی والے علاقوں پر واجب الادا رقم 1 ارب 8 کروڑ روپے سے متجاوز ہے،علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں کو یقینی بنائیںِ،عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی منقطع کی گئی۔
احتجاج کے باعث پیپلز چورنگی سے صدر جانے اور صدر سے پیپلز چورنگی جانے والی سٹرک پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، احتجاج اور ٹریفک جام کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی تاہم علاقہ مکینوں نے فوری احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ لائنز ایریا میں کئی ماہ سے گیس کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے باعث ان کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوگئے ہیں، کئی ماہ سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں اور لائنز ایریا کے مکین باہر ہوٹلوں سے کھانا خرید کر کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں اور اب ان میں باہر سے کھانا خرید کر کھانا کی بھی سکت نہیں رہی۔
احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ انہیں پینے کا صاف پانی بھی مہیا نہیں ہے، گھروں کے معاملات چلانے کا کوئی طریقہ اگر کسی کے پاس ہے تو ہمیں بھی بتا دیا جائے، گزشتہ 48 گھنٹوں سے ان کے علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے، اگر انہیں بنیادی ضرویات گیس، پانی اور بجلی دستیاب نہیں ہوگی تو وہ کیسے زندگی گزار سکتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ کئی مرتبہ متعلقہ اداروں کو شکایات درج کروا چکے ہیں لیکن ان کی کوئی نہیں سنتا، مجبوراً بھوکے پیٹ بچوں کے ہمراہ احتجاج کرنے سڑک پر آئے ہیں اور جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اس وقت تک وہ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک کو متبادل راستے پیپلز چورنگی سے کانگریس اور صدر دواخانہ سے مصفیلڈ اسٹریٹ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔ بعدازاں، احتجاجی مظاہرین نے کوریڈور تھری کی ایک سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جس کے باعث صدر سے پیپلز چورنگی جانے والی ٹریفک بحال کر دی گئی۔
آخری اطلاعات تک پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی اور پولیس افسران احتجاجی مظاہرین سے مزاکرات کرنے کی کوشش میں مصروف تھے۔
ادھر نارتھ ناظم آباد کے بلاک کیو اور آر کے مکینوں کی جانب سے گیس کی بندش کے خلاف احتجاج کیا گیا اور مظاہرین نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم کے قریب سڑک بند کر دی جس کے باعث اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تاہم ٹریفک پولیس نے ٹریفک کو کے ڈی اے چورنگی سے واپس حیدری کی طرف موڑ دیا۔
بعدازاں پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور پولیس نے احتجاجی مظاہرین سے مذاکرات کیے جس کے بعد احتجاجی مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔
دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کاکہناہے کہ لائنز ایریا میں عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی منقطع کی گئی، منقطع بجلی والے علاقوں پر واجب الادا رقم 1 ارب 8 کروڑ روپے سے متجاوز ہے،علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں کو یقینی بنائیںِ،عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی منقطع کی گئی۔