تنیوں فارمیٹ میں ایک کپتان برقرار رکھا جائے انضمام الحق نے بھی آواز بلند کردی

پرفارمنس میں اُتار چڑھاؤ آتا ہے، اسکا مطلب یہ نہیں ثقلین اور یوسف اچھے کوچز نہیں، سابق چیف سلیکٹر

پرفارمنس میں اُتار چڑھاؤ آتا ہے، اسکا مطلب یہ نہیں ثقلین اور یوسف اچھے کوچز نہیں، سابق چیف سلیکٹر (فوٹو: ایکسپریس ویب)

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے ملکی کوچز اور تینوں فارمیٹ میں ایک کپتان کو برقرار رکھنے کے حق میں آواز بلند کردی۔

سابق چیف سلیکٹر اور کپتان انضمام الحق نے کہا کہ ٹیم کی پرفارمنس میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ثقلین مشتاق اور محمد یوسف اچھے کوچز نہیں، ٹیسٹ سیریز کے لیے تیار کردہ ڈیڈ پچز پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کپتان، کوچ یا جس کسی نے ایسے پچز بنانے کا بولا ہے اس سے ضرور پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔

انضمام الحق نے بابراعظم کو تینوں فارمیٹ میں کپتان برقرار رکھنے پر کہا کہ انکی بیٹنگ لاجواب ہے، وہ اپنے بیٹ سے ہر تنقید کا جواب دے رہے ہیں، ان پر کپتانی کا کوئی پریشر نہیں۔


مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میں باؤنسی وکٹ تیار کیجائے گی، شاہد آفریدی

انہوں نے کہا کہ کپتانی وقت گزرنے کے ساتھ آتی ہے، بابراعظم بھی اسی مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ اس وقت انہیں ہھرپور سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، میرے نزدیک تو بابراعظم کو تبدیل کرنے کی باتیں اس وقت مناسب نہیں۔

سابق چیف سلیکٹر نے مستقبل میں چئیرمین سلیکشن کمیٹی بننے کی اطلاعات پر واضح کیا کہ مجھے ابھی تک کوئی آفر ہوئی ہے اور نہ ہی میں فی الحال اس بارے میں سوچ رہا ہوں، جب کوئی بات کرے گا تو پھر اس کے حوالے سے کچھ بتانے کی پوزیشن میں ہوں گا۔

انضمام الحق نے فاسٹ بولر محمد عامر کی متوقع واپسی پر کہا کہ اگر وہ مکمل فٹ اور کھیلنے کے لیے تیار ہے تو اس کی واپس میں کوئی حرج نہیں۔
Load Next Story