نئی کوچز مکمل فٹ اور ٹریک پر چلنے کیلیے تیار ہیں سی ای او ریلوے
مسافر کوچز پاکستان ریلوے کے سسٹم سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں، سلمان صادق
چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلوے سلمان صادق شیخ نے نئی کوچز سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین سے درآمد کردہ نئی کوچز مکمل فٹ اور ٹریک پر چلنے کیلیے تیار ہیں۔
سلمان صادق شیخ نے واضح کیا کہ یہ مسافر کوچز پاکستان ریلوے کے سسٹم سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں، ان کوچز کا تفصیلی معائنہ کیا گیا اور ڈی پراسیسنگ کی گئی جس کے بعد انہیں آزمائشی بنیادوں پر چلانے کی منظوری دی گئی۔ کامیاب ٹرائل کے بعد اس وقت تمام کوچز چلنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بوگیاں ہم نے بین الاقوامی شہرت کی حامل کمپنی سے Transparent Competitive Bidding کے ذریعے تیار کروائی ہیں، ان کوچز کی وارنٹی کی مدت دو سال ہے اور یہ پہلے چھ ماہ چینی ماہرین کی زیرِ نگرانی آپریٹ کریں گی۔ نئی کوچز کو بین الاقوامی ریل روڈ اسٹینڈرڈز اور سیفٹی کے انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔
سلمان صادق نے کہا کہ کمپنی کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی شرط بھی شامل تھی اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے افسران اور دیگر عملہ چین میں تربیت حاصل کرنے بھی گیا۔ ٹریننگ کے بعد ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ اس طرح کی کوچز کو پاکستان ہی میں مینوفیکچر کر سکیں۔
سی ای او ریلوے نے کہا ہے کہ چین سے آنے والی 46 کوچز اس وقت تمام ٹیسٹ کلیئر کر چکی ہیں اور ان شاءاللہ جلد ہی یہ پاکستان ریلوے کے ٹریکس پر رواں دواں نظر آئیں گی۔
سلمان صادق شیخ نے واضح کیا کہ یہ مسافر کوچز پاکستان ریلوے کے سسٹم سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں، ان کوچز کا تفصیلی معائنہ کیا گیا اور ڈی پراسیسنگ کی گئی جس کے بعد انہیں آزمائشی بنیادوں پر چلانے کی منظوری دی گئی۔ کامیاب ٹرائل کے بعد اس وقت تمام کوچز چلنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بوگیاں ہم نے بین الاقوامی شہرت کی حامل کمپنی سے Transparent Competitive Bidding کے ذریعے تیار کروائی ہیں، ان کوچز کی وارنٹی کی مدت دو سال ہے اور یہ پہلے چھ ماہ چینی ماہرین کی زیرِ نگرانی آپریٹ کریں گی۔ نئی کوچز کو بین الاقوامی ریل روڈ اسٹینڈرڈز اور سیفٹی کے انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔
سلمان صادق نے کہا کہ کمپنی کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی شرط بھی شامل تھی اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے افسران اور دیگر عملہ چین میں تربیت حاصل کرنے بھی گیا۔ ٹریننگ کے بعد ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ اس طرح کی کوچز کو پاکستان ہی میں مینوفیکچر کر سکیں۔
سی ای او ریلوے نے کہا ہے کہ چین سے آنے والی 46 کوچز اس وقت تمام ٹیسٹ کلیئر کر چکی ہیں اور ان شاءاللہ جلد ہی یہ پاکستان ریلوے کے ٹریکس پر رواں دواں نظر آئیں گی۔