غلام فریدصابری قوال کی 20 ویں برسی آج منائی جارہی ہے
1930 میں پیدا ہوئے،16برس کی عمرمیں حضرت مبارک شاہ ؒ کے عرس پر پہلی قوالی پیش کی
صدارتی ایوارڈ یافتہ بین الاقوامی شہرت کے حامل قوال غلام فرید صابری کی 20 ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
اس موقع پر ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور فاتحہ کا بھی اہتمام کیا جائیگا۔ غلام فرید صابری 1930 میں مشرقی پنجاب میں پیداہوئے ۔
صرف 6برس کی عمر میں ہی موسیقی کی تعلیم حاصل کرناشروع کر دی اور 16برس کی عمر میں 1946 میں پہلی مرتبہ حضرت مبارک شاہ ؒ کے عرس کے موقع پر ہزاروں عقیدت مندوں کے سامنے قوالی پیش کرکے انھیں ششدر کر دیا۔ غلام فرید صابری کی خدمات کے اعتراف میں انھیں حکومت پاکستان کی جانب سے 1993ء میں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سمیت درجنوں دیگر ایوارڈزسے بھی نواز ا گیا۔غلام فرید صابری 5اپریل 1994 ء کو 64برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال پاگئے ۔ان کی گائی ہوئی قوالیاں آج بھی مقبول عام ہیں جب کہ ان کے بیٹے امجد صابری بھی ان کے فن کو آگے لے کر چل رہے ہیں ۔
اس موقع پر ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور فاتحہ کا بھی اہتمام کیا جائیگا۔ غلام فرید صابری 1930 میں مشرقی پنجاب میں پیداہوئے ۔
صرف 6برس کی عمر میں ہی موسیقی کی تعلیم حاصل کرناشروع کر دی اور 16برس کی عمر میں 1946 میں پہلی مرتبہ حضرت مبارک شاہ ؒ کے عرس کے موقع پر ہزاروں عقیدت مندوں کے سامنے قوالی پیش کرکے انھیں ششدر کر دیا۔ غلام فرید صابری کی خدمات کے اعتراف میں انھیں حکومت پاکستان کی جانب سے 1993ء میں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سمیت درجنوں دیگر ایوارڈزسے بھی نواز ا گیا۔غلام فرید صابری 5اپریل 1994 ء کو 64برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال پاگئے ۔ان کی گائی ہوئی قوالیاں آج بھی مقبول عام ہیں جب کہ ان کے بیٹے امجد صابری بھی ان کے فن کو آگے لے کر چل رہے ہیں ۔