پرویز الہیٰ آئینی نہیں عدالتی وزیر اعلیٰ ہیں وزیر قانون
یہ اکثریت میں ہیں تو پھر بھاگ کیوں رہے ہیں، یہ ووٹ کے ڈر سے بھاگ کر عدالت چلے گیے، اعظم نزیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے کہا ہے کہ آئین اور قانون گورنر کو مکمل اختیار دیتا ہے کہ وہ اعتماد کے ووٹ کا کہے، صدر اور گورنر اس معاملے میں کسی ایڈوائس کے پابند نہیں ہیں، پرویز الہیٰ آئینی نہیں عدالتی وزیر اعلیٰ ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ یہ اختیار مکمل طور ہر قومی اسمبلی میں صدر اور صوبائی اسمبلی میں گورنر کے پاس ہے، گورنر نے اپنا آئینی اختیار استعمال کیا، یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم اکثریت مین میں پھر بھاگ کیوں گیے، ووٹ کے ڈر سے بھاگ کر عدالت چلے گیے۔
اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ 'آپ اعتماد کا ووٹ لے کر پھر اسمبلی رکھنی ہے یا توڑنی ہے کر لیں، اگر 186 ووٹ پرویز الہی لیتے ہیں تو وہ آئینی وزیر اعلیٰ ہوں گے، لیکن ابھی وہ عدالتی وزیر اعلیٰ ہیں، عدالت نے غیر ضروری بات کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں سے استدعا ہے کہ ایسے معاملات میں آئینی ہوتے ہیں انکے دور رس نتائج ہوتے ہیں، عدالتیں اس وقت مداخلت کرتی ہیں جب آئین کو توڑنے کی کوشش کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ یہ اختیار مکمل طور ہر قومی اسمبلی میں صدر اور صوبائی اسمبلی میں گورنر کے پاس ہے، گورنر نے اپنا آئینی اختیار استعمال کیا، یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم اکثریت مین میں پھر بھاگ کیوں گیے، ووٹ کے ڈر سے بھاگ کر عدالت چلے گیے۔
اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ 'آپ اعتماد کا ووٹ لے کر پھر اسمبلی رکھنی ہے یا توڑنی ہے کر لیں، اگر 186 ووٹ پرویز الہی لیتے ہیں تو وہ آئینی وزیر اعلیٰ ہوں گے، لیکن ابھی وہ عدالتی وزیر اعلیٰ ہیں، عدالت نے غیر ضروری بات کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں سے استدعا ہے کہ ایسے معاملات میں آئینی ہوتے ہیں انکے دور رس نتائج ہوتے ہیں، عدالتیں اس وقت مداخلت کرتی ہیں جب آئین کو توڑنے کی کوشش کی جائے۔