عمران خان حملے کی جے آئی ٹی متنازع ہوگئی

جے آئی ٹی کے چار ارکان نے خود کو تفتیش کے بعض حصوں سے الگ کرلیا، سی سی پی او لاہور پر بھی عدم دلچسپی کا الزام

فوٹو فائل

وزیرآباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے چار ارکان نے خود کو تحقیقات کے بعض حصوں سے علیحدہ کرلیا۔

عمران خان حملے کی جے آئی ٹی میں اختلافات کا معاملے پر ارکان نے تحفظات کے بارے میں تحریری درخواست چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو ارسال کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ جائے وقوعہ پر کسی اور حملہ آور کے شواہد نہیں ملے، ملزم نوید کے کسی سے رابطے کے بھی شواہد نہیں ملے۔


مزید پڑھیں: عمران خان حملہ؛ جے آئی ٹی اور سی سی پی او لاہور میں اختلافات

جے آئی ٹی ارکان نے لکھا کہ پی ٹی آئی کے کارکن معظم کو کہاں سے گولی لگی اس کا بھی تعین ہونا ضروری ہے۔ 17 دسمبر کو جے آئی ٹی کے ایک ممبر نے تفتیش پر سوال اٹھائے اور 29 دسمبر کو انہیں اجلاس میں بلایا نہِں گیا۔

ارکان نے لکھا کہ سی سی پی او لاہور ہماری باتوں کو ترجیح دے رہے اور نہ ہی سنجیدگی سے سُن رہے ہیں، معاملہ ابھی زیر تفتیش ہے کوئی نتائج اخذ نہیں کرسکتے، ملزم وقاص کا کردار صرف سہولت کار کا ہے۔
Load Next Story