پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں سراج الحق
وزیراعظم اور وزیر خزانہ بیرونی امداد پر بغلیں بجانے کی بجائے اقبالؒ کا دیا گیا خودی کا درس پڑھیں، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حکمران اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے ملک کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایوان اقبال میں دو روزہ سید مودودیؒ انٹرنیشنل کانفرنس کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جاپان کا دو ایٹم بموں سے اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا تین بڑی جماعتوں کے سربراہوں نے ملک کو پہنچایا۔
مرکزی امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج چترال سے کراچی تک لوگ آٹے کی قطاروں میں کھڑے ہیں تو حکمرانوں کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ٹرائیکا نے ہماری تہذیب، سماج، سیاست اور معیشت سمیت سب کچھ تباہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا تو حکمران جماعتوں کے بیچ گالم گلوچ کا تبادلہ ہوا، قوم سڑکوں پر ہے، میرپور میں چند کلو آٹے کے لیے ایک پاکستانی شہید ہو گیا، وزیراعظم نے قیمتی گاڑیاں درآمد کرنے کی سمری پر دستخط کر دیے، حکمرانوں کو گاڑیوں کی ضرورت ہے اور عوام کو روٹی کے نوالوں کی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جنیوا کانفرنس میں چند ارب ڈالر ملنے پر حکمران خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں، صرف اعلانات ہوئے ہیں، رقم تین سالوں میں ملے گی، اس رقم کی بات چھوڑیں، وزیراعظم بتائیں کہ ان کی جانب سے جو 70 ارب سیلاب متاثرین کے لیے اعلان کیا گیا، وہ رقم کہاں گئی؟
امیر جماعت اسلامی نے سیلاب زدہ شہریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران سیلاب متاثرین کے لیے ایک گھر نہیں بنا سکے، ایک شخص کو بھی امداد نہیں پہنچی۔
جنیوا کانفرنس میں جس طرح کے اعلانات ہوئے ایسے اعلانات شرم الشیخ کانفرنس اور پاکستان سپورٹ فنڈ کے موقع پر بھی ہوئے۔ وزیراعظم اور وزیر خزانہ بیرونی امداد پر بغلیں بجانے کی بجائے اقبالؒ کا دیا گیا خودی کا درس پڑھیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایوان اقبال میں دو روزہ سید مودودیؒ انٹرنیشنل کانفرنس کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جاپان کا دو ایٹم بموں سے اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا تین بڑی جماعتوں کے سربراہوں نے ملک کو پہنچایا۔
مرکزی امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج چترال سے کراچی تک لوگ آٹے کی قطاروں میں کھڑے ہیں تو حکمرانوں کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ٹرائیکا نے ہماری تہذیب، سماج، سیاست اور معیشت سمیت سب کچھ تباہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا تو حکمران جماعتوں کے بیچ گالم گلوچ کا تبادلہ ہوا، قوم سڑکوں پر ہے، میرپور میں چند کلو آٹے کے لیے ایک پاکستانی شہید ہو گیا، وزیراعظم نے قیمتی گاڑیاں درآمد کرنے کی سمری پر دستخط کر دیے، حکمرانوں کو گاڑیوں کی ضرورت ہے اور عوام کو روٹی کے نوالوں کی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جنیوا کانفرنس میں چند ارب ڈالر ملنے پر حکمران خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں، صرف اعلانات ہوئے ہیں، رقم تین سالوں میں ملے گی، اس رقم کی بات چھوڑیں، وزیراعظم بتائیں کہ ان کی جانب سے جو 70 ارب سیلاب متاثرین کے لیے اعلان کیا گیا، وہ رقم کہاں گئی؟
امیر جماعت اسلامی نے سیلاب زدہ شہریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران سیلاب متاثرین کے لیے ایک گھر نہیں بنا سکے، ایک شخص کو بھی امداد نہیں پہنچی۔
جنیوا کانفرنس میں جس طرح کے اعلانات ہوئے ایسے اعلانات شرم الشیخ کانفرنس اور پاکستان سپورٹ فنڈ کے موقع پر بھی ہوئے۔ وزیراعظم اور وزیر خزانہ بیرونی امداد پر بغلیں بجانے کی بجائے اقبالؒ کا دیا گیا خودی کا درس پڑھیں۔