میرپور خاص بند چکی سے 50 کلو والی گندم کی ہزار بوریاں برآمد
ڈپٹی کمشنر کی کارروائی، چکی اورگودام سیل، 3دن میں انکوائری رپورٹ بھی طلب کرلی
میرپورخاص میں ڈپٹی کمشنر نے رات گئے 4 سال سے بند آٹا چکی پر چھاپہ مار کر سرکاری گندم کی 50 کلو وزنی ایک ہزار بوریاں برآمد کرکے چکی اورگودام کو سیل کردیا۔
ڈپٹی کمشنر زین العابدین نے اے سی شجاع آباد اور متعلقہ پولیس کے ہمراہ پبلک اسکول روڈ پر کاروائی کی جس کے دوران ہتھوڑو کی مدد سے چکی اور اس سے منسلک گودام کے تالے توڑ کر ذخیرہ شدہ گندم کی بوریوں کی موجودگی کی تصدیق کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر زین العابدین کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری کی سخت ہدایت ہے کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی نہیں ہونی چاہیے اس لیے جیسے ہی اطلاع ملی فوری کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ برآمد شدہ گندم کی بوریاں سرکاری گوداموں سے نکلی ہوئی ہیں اور تمام گندم کی بوریاں سرکاری تحویل میں لیکر محکمہ خوراک کے حوالے کی جائیں گی۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق جس آٹا چکی پر چھاپہ مارا وہ چار پانچ سال سے بند پڑی ہے اور ایک ماہ قبل سرکاری کوٹے کے تحت ملنے والی گندم کی ہزاروں بوریاں مختلف مقامات پر ذخیرہ کی گئیں، پچھلے ماہ کا جاری کردہ سرکاری گندم کا اسٹاک دیگر تمام آٹا چکیوں کے پاس ختم ہوچکا ہے لیکن بند چکی میں وافر مقدار میں گندم کی موجودگی ذخیرہ اندوزی کے زمرے میں آتی ہے، محکمہ خوراک کے متعلقہ افسران کو طلب کیا گیا ہے اور مزید کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بعدازاں ڈی سی میرپورخاص نے اے سی شجاع آباد، مختیار کار اور ڈی ایف سی میرپور خاص کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے چھاپے سے متعلق آگاہی دی کہ حکومت کے جاری کردہ کوٹے کی گندم کی لگ بھگ آٹھ سو سے ایک ہزار بوریاں برآمد کی گئیں۔
ڈپٹی کمشنر زین العابدین نے اے سی شجاع آباد اور متعلقہ پولیس کے ہمراہ پبلک اسکول روڈ پر کاروائی کی جس کے دوران ہتھوڑو کی مدد سے چکی اور اس سے منسلک گودام کے تالے توڑ کر ذخیرہ شدہ گندم کی بوریوں کی موجودگی کی تصدیق کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر زین العابدین کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری کی سخت ہدایت ہے کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی نہیں ہونی چاہیے اس لیے جیسے ہی اطلاع ملی فوری کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ برآمد شدہ گندم کی بوریاں سرکاری گوداموں سے نکلی ہوئی ہیں اور تمام گندم کی بوریاں سرکاری تحویل میں لیکر محکمہ خوراک کے حوالے کی جائیں گی۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق جس آٹا چکی پر چھاپہ مارا وہ چار پانچ سال سے بند پڑی ہے اور ایک ماہ قبل سرکاری کوٹے کے تحت ملنے والی گندم کی ہزاروں بوریاں مختلف مقامات پر ذخیرہ کی گئیں، پچھلے ماہ کا جاری کردہ سرکاری گندم کا اسٹاک دیگر تمام آٹا چکیوں کے پاس ختم ہوچکا ہے لیکن بند چکی میں وافر مقدار میں گندم کی موجودگی ذخیرہ اندوزی کے زمرے میں آتی ہے، محکمہ خوراک کے متعلقہ افسران کو طلب کیا گیا ہے اور مزید کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بعدازاں ڈی سی میرپورخاص نے اے سی شجاع آباد، مختیار کار اور ڈی ایف سی میرپور خاص کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے چھاپے سے متعلق آگاہی دی کہ حکومت کے جاری کردہ کوٹے کی گندم کی لگ بھگ آٹھ سو سے ایک ہزار بوریاں برآمد کی گئیں۔