سبز کچھوؤں کے مزید 350 بچوں کو سمندر میں چھوڑ دیا گیا
گذشتہ دوماہ کے دوران 12ہزاربے بی ٹرٹلز سمندرمیں چھوڑے جاچکے ہیں،محکمہ سندھ وائلڈ لائف
محکمہ سندھ وائلڈ لائف نے انڈوں سے نکلنے والے سبزکچھوؤں کے مزید 350بچوں کو ٹرٹل بیچ پرسمندر میں چھوڑدیا۔
گذشتہ دوماہ کے دوران اب تک 12ہزاربے بی ٹرٹلز سمندرمیں چھوڑے جاچکے ہیں،کراچی کے ساحل پرافزائش نسل کے لیے آنے والی 25مادہ کچھواکو ٹیگز بھی لگائے گئے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق سمندر میں چھوڑے جانے والے بے بی ٹرٹلز کی عمریں ایک سے دوروز تھیں،اس سے قبل دسمبر کے وسط میں 10ہزارجبکہ دسمبر کے اختتام پر1665بچے سمندر میں چھوڑے گئے۔
سندھ وائلڈ لائف کے آفیسراشفاق میمن کے مطابق رواں سال مادہ کچھوؤں کے 26ہزارانڈوں کو گھونسلوں میں محفوظ کیا گیا،ان کا کہنا ہے کہ سبزمادہ کچھوے ستمبر سےفروری کے وسط تک افزائش نسل کے لیے سینڈزپٹ،پیرڈائزپوائنٹ آتی ہیں،گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کچھوؤں کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے مادہ کچھوؤں کی آمد اورانڈوں سے بچے نکلنے کی شرح بڑھی ہے۔
اشفاق میمن کے مطابق گذشتہ چند ماہ کے دوران افزائش نسل کے لیے دنیا بھرکے ساحلی مقامات سے ہزاروں میل کا سفرطے کرکے آنے والی 25کے قریب مادہ کچھوؤں کے اگلے پروں میں ٹیگزلگائے جاچکے ہیں، ماضی میں کراچی کے ساحل سے ٹیگ شدہ مادہ کچھوے بھارت،مسقط،ایران سمیت دیگرممالک میں رپورٹ ہوچکی ہیں۔
گذشتہ دوماہ کے دوران اب تک 12ہزاربے بی ٹرٹلز سمندرمیں چھوڑے جاچکے ہیں،کراچی کے ساحل پرافزائش نسل کے لیے آنے والی 25مادہ کچھواکو ٹیگز بھی لگائے گئے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق سمندر میں چھوڑے جانے والے بے بی ٹرٹلز کی عمریں ایک سے دوروز تھیں،اس سے قبل دسمبر کے وسط میں 10ہزارجبکہ دسمبر کے اختتام پر1665بچے سمندر میں چھوڑے گئے۔
سندھ وائلڈ لائف کے آفیسراشفاق میمن کے مطابق رواں سال مادہ کچھوؤں کے 26ہزارانڈوں کو گھونسلوں میں محفوظ کیا گیا،ان کا کہنا ہے کہ سبزمادہ کچھوے ستمبر سےفروری کے وسط تک افزائش نسل کے لیے سینڈزپٹ،پیرڈائزپوائنٹ آتی ہیں،گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کچھوؤں کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے مادہ کچھوؤں کی آمد اورانڈوں سے بچے نکلنے کی شرح بڑھی ہے۔
اشفاق میمن کے مطابق گذشتہ چند ماہ کے دوران افزائش نسل کے لیے دنیا بھرکے ساحلی مقامات سے ہزاروں میل کا سفرطے کرکے آنے والی 25کے قریب مادہ کچھوؤں کے اگلے پروں میں ٹیگزلگائے جاچکے ہیں، ماضی میں کراچی کے ساحل سے ٹیگ شدہ مادہ کچھوے بھارت،مسقط،ایران سمیت دیگرممالک میں رپورٹ ہوچکی ہیں۔