بابر اعظم کراچی کی پچ کے رویے پر حیران
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے گیندیں توقع سے زیادہ اسپن ہوئیں،کپتان
بابر اعظم کراچی کی پچ کے رویے پر حیران ہیں، کپتان کا کہنا ہے کہ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے گیندیں توقع سے زیادہ اسپن ہوئیں۔
دوسرے ون ڈے میں شکست کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ابتدائی دونوں وکٹیں جلد گرنے کے بعد سنبھل گئے تھے، گیندیں توقع سے زیادہ اسپن ہوئیں،میری کوشش تھی کی محمد رضوان کی شراکت میں 40تک جائوں، وکٹ کیپر بیٹر کی رخصتی کے بعد سلمان علی آغا کی کریز پر موجودگی میں فتح کا امکان نظر آرہا تھا مگر وکٹیں گرتی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پچ سے اسپنرز کو زیادہ ہی مدد ملی،کراچی میں دوسری اننگز میں بیٹنگ آسان ہوتی ہے مگر اس بار مختلف رویہ دیکھنے میں آیا،بولرز نے کیویز کے اچھے آغاز کے بعد اچھا کم بیک کیا۔
محمد نواز نے ڈراپ کیچز کو شکست کی وجہ قرار دے دیا،انھوں نے کہا کہ بابراعظم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم دیگر بیٹرز توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے،پاکستان نے اچھی بولنگ کی مگر متعدد اہم کیچز ڈراپ ہوئے، اگر ایسا نہ ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی،اپنی ذاتی کارکردگی سے بہت خوش ہوں، امید ہے کہ پاکستان تیسرا میچ جیت کر سیریز اپنے نام کرے گا۔
فاتح کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ ٹاس جیتنے کے بعد کوئی اندازہ نہیں تھا کہ کیا کرنا چاہیے،ہینری شپلے کی جگہ ایش سوڈھی کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا،انھوں نے ٹیسٹ میں اچھی بولنگ کی تھی،ایک اچھے آغاز کے بعد 300رنز کا ٹوٹل بنتا نظر آرہا تھا مگر وکٹیں تسلسل کے ساتھ گرتی رہیں،بہرحال جتنا بھی اسکور کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ جانتے تھے کہ اس کو حاصل کرنا بھی گرین شرٹس کیلیے آسان نہیں ہوگا،ہمیں اندازہ تھا کہ پچ میں بولرز کیلیے کچھ ہے،پیسرز نے ابتدا میں ہی وکٹیں اڑاکر بنیاد رکھ دی، باقی کام اسپنرز نے بخوبی کیا۔
دوسرے ون ڈے میں شکست کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ابتدائی دونوں وکٹیں جلد گرنے کے بعد سنبھل گئے تھے، گیندیں توقع سے زیادہ اسپن ہوئیں،میری کوشش تھی کی محمد رضوان کی شراکت میں 40تک جائوں، وکٹ کیپر بیٹر کی رخصتی کے بعد سلمان علی آغا کی کریز پر موجودگی میں فتح کا امکان نظر آرہا تھا مگر وکٹیں گرتی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پچ سے اسپنرز کو زیادہ ہی مدد ملی،کراچی میں دوسری اننگز میں بیٹنگ آسان ہوتی ہے مگر اس بار مختلف رویہ دیکھنے میں آیا،بولرز نے کیویز کے اچھے آغاز کے بعد اچھا کم بیک کیا۔
محمد نواز نے ڈراپ کیچز کو شکست کی وجہ قرار دے دیا،انھوں نے کہا کہ بابراعظم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم دیگر بیٹرز توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے،پاکستان نے اچھی بولنگ کی مگر متعدد اہم کیچز ڈراپ ہوئے، اگر ایسا نہ ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی،اپنی ذاتی کارکردگی سے بہت خوش ہوں، امید ہے کہ پاکستان تیسرا میچ جیت کر سیریز اپنے نام کرے گا۔
فاتح کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ ٹاس جیتنے کے بعد کوئی اندازہ نہیں تھا کہ کیا کرنا چاہیے،ہینری شپلے کی جگہ ایش سوڈھی کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا،انھوں نے ٹیسٹ میں اچھی بولنگ کی تھی،ایک اچھے آغاز کے بعد 300رنز کا ٹوٹل بنتا نظر آرہا تھا مگر وکٹیں تسلسل کے ساتھ گرتی رہیں،بہرحال جتنا بھی اسکور کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ جانتے تھے کہ اس کو حاصل کرنا بھی گرین شرٹس کیلیے آسان نہیں ہوگا،ہمیں اندازہ تھا کہ پچ میں بولرز کیلیے کچھ ہے،پیسرز نے ابتدا میں ہی وکٹیں اڑاکر بنیاد رکھ دی، باقی کام اسپنرز نے بخوبی کیا۔