بلوچستان حکومت کو کرشنگ پلانٹس کیلئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت
ایک ماہ میں کرشنگ کیلئے جگہ مختص نہیں ہوئی تو چیف سیکرٹری پیش ہوکر وجوہات سے آگاہ کریں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بلوچستان حکومت کو کرشنگ پلانٹس کیلئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
سپریم کورٹ میں کوئٹہ اسٹون کرشنگ پلانٹس کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے بلوچستان حکومت کو ایک ماہ میں کرشنگ پلانٹس کیلئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں کرشنگ کیلئے جگہ مختص نہیں ہوئی تو چیف سیکرٹری پیش ہوکر وجوہات سے آگاہ کریں۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ عدالت سے گزارش ہے ہمیں وقت دے تاکہ کرشرز کو بلا کر معاملے کا حل نکالیں۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے وائلڈلائف پارکس نوٹیفائی کرنے کا کہا تھا، صوبائی حکومت پارکس کی جگہ نوٹیفائی نہیں کر پا رہی اور کرشرز کو دوسری جگہ دے نہیں رہے ہیں، کرشنگ پلانٹ مالکان سالوں سے انتظار کر رہے ہیں اور آپ سے ابھی تک معاملہ حل نہیں ہوا، کرشرز نے کاروبار کرنا ہے انہیں صوبائی حکومت جگہ بتائے تاکہ وہ کاروبار کرسکیں۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ ڈائریکٹر مائینز نے کرشرز کے نمائندوں کو بلا کر جگہ دکھائی، کوئٹہ کے نزدیک اور مناسب جگہ دی لیکن کرشرز وہاں جانا نہیں چاہتے ہیں، عدالت ایک ماہ کے بجائے دو ماہ کا وقت دے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ زیادہ وقت نہیں دے سکتے اسطرح تو صوبائی حکومت کا امیج خراب ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ میں کوئٹہ اسٹون کرشنگ پلانٹس کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے بلوچستان حکومت کو ایک ماہ میں کرشنگ پلانٹس کیلئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں کرشنگ کیلئے جگہ مختص نہیں ہوئی تو چیف سیکرٹری پیش ہوکر وجوہات سے آگاہ کریں۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ عدالت سے گزارش ہے ہمیں وقت دے تاکہ کرشرز کو بلا کر معاملے کا حل نکالیں۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے وائلڈلائف پارکس نوٹیفائی کرنے کا کہا تھا، صوبائی حکومت پارکس کی جگہ نوٹیفائی نہیں کر پا رہی اور کرشرز کو دوسری جگہ دے نہیں رہے ہیں، کرشنگ پلانٹ مالکان سالوں سے انتظار کر رہے ہیں اور آپ سے ابھی تک معاملہ حل نہیں ہوا، کرشرز نے کاروبار کرنا ہے انہیں صوبائی حکومت جگہ بتائے تاکہ وہ کاروبار کرسکیں۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ ڈائریکٹر مائینز نے کرشرز کے نمائندوں کو بلا کر جگہ دکھائی، کوئٹہ کے نزدیک اور مناسب جگہ دی لیکن کرشرز وہاں جانا نہیں چاہتے ہیں، عدالت ایک ماہ کے بجائے دو ماہ کا وقت دے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ زیادہ وقت نہیں دے سکتے اسطرح تو صوبائی حکومت کا امیج خراب ہوتا ہے۔