کراچی اور حیدرآباد کی بلدیاتی حلقہ بندیاں منسوخ نوٹیفیکیشن جاری
ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات نے کابینہ کی منظوری کے بعد منسوخی کا حکمنامہ جاری کیا
محکمہ بلدیات سندھ نے کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد کی بلدیاتی حلقہ بندیاں منسوخ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں دسمبر 2021 میں حکمنامے کے ذریعے بلدیاتی حلقہ بندی کی گئی تھی۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات نے کابینہ کی منظوری کے بعد منسوخی کا حکمنامہ جاری کیا۔
دسمبر 2021 کے حکمنامے کے تحت کراچی ڈویژن میں 25 ٹاونز اور 246یوسیز بنائی گئی تھیں۔ حیدرآباد میں ڈسڑکٹ کونسل ختم کرکے 9ٹاونز اور 160یوسی بنائی گئی تھیں۔
کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کی حلقہ بندی کے گزشتہ حکمنامے منسوخ کرنے کے فیصلے سے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ کراچی، حیدرآباد اور دادو میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے، حکومتِ سندھ
واضح رہے کہ رات گئے سندھ حکومت نے کراچی، حیدر آباد اور دادو میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفیکیشن بھی واپس لے لیا تھا۔
حکومتِ سندھ کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بات صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا تھا کہ سندھ کے باقی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات معمول کے مطابق ہوں گے۔
اس حوالے سے سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کرکے بتایا تھا کہ سیکشن 10 اے کے بلدیاتی ایکٹ 2013 واپس کر دیا ہے لہٰذا کراچی اور حیدرآباد میں پرانی حلقہ بندیوں کے تحت الیکشن نہیں کروائے جائیں۔
کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد میں کابینہ ذیلی کمیٹی کی منظوری کے بعد ازسر نو حلقہ بندی ہوگی اس لیے 15 جنوری کی تاریخ بلدیاتی الیکشن کے لیے اب ممکن نہیں۔
سندھ کابینہ نے سیکیورٹی صورتحال اور تھریٹ الرٹ پر بھی غور کیا، رینجرز اور فوج کی سیکیورٹی نہ ملنے کے سبب خدشات میں اضافہ ہوا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں دسمبر 2021 میں حکمنامے کے ذریعے بلدیاتی حلقہ بندی کی گئی تھی۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات نے کابینہ کی منظوری کے بعد منسوخی کا حکمنامہ جاری کیا۔
دسمبر 2021 کے حکمنامے کے تحت کراچی ڈویژن میں 25 ٹاونز اور 246یوسیز بنائی گئی تھیں۔ حیدرآباد میں ڈسڑکٹ کونسل ختم کرکے 9ٹاونز اور 160یوسی بنائی گئی تھیں۔
کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کی حلقہ بندی کے گزشتہ حکمنامے منسوخ کرنے کے فیصلے سے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ کراچی، حیدرآباد اور دادو میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے، حکومتِ سندھ
واضح رہے کہ رات گئے سندھ حکومت نے کراچی، حیدر آباد اور دادو میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفیکیشن بھی واپس لے لیا تھا۔
حکومتِ سندھ کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بات صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا تھا کہ سندھ کے باقی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات معمول کے مطابق ہوں گے۔
اس حوالے سے سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کرکے بتایا تھا کہ سیکشن 10 اے کے بلدیاتی ایکٹ 2013 واپس کر دیا ہے لہٰذا کراچی اور حیدرآباد میں پرانی حلقہ بندیوں کے تحت الیکشن نہیں کروائے جائیں۔
کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد میں کابینہ ذیلی کمیٹی کی منظوری کے بعد ازسر نو حلقہ بندی ہوگی اس لیے 15 جنوری کی تاریخ بلدیاتی الیکشن کے لیے اب ممکن نہیں۔
سندھ کابینہ نے سیکیورٹی صورتحال اور تھریٹ الرٹ پر بھی غور کیا، رینجرز اور فوج کی سیکیورٹی نہ ملنے کے سبب خدشات میں اضافہ ہوا۔