تحریک انصاف کے ایم این اے ناصر موسیٰ جے یو آئی میں شامل
صوبے میں سیاسی تبدیلی آچکی ہے اور عوام کی توجہ کا مرکز جے یو آئی ہے، مولانا فضل الرحمان
تحریک انصاف کے ایم این اے ناصر موسیٰ زئی جے یو آئی میں شامل ہوگئے، انہوں ںے مولانا فضل الرحمان کی موجودگی میں جے یو آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبے میں سیاسی تبدیلی آچکی ہے اور عوام کی توجہ کا مرکز جے یو آئی ہے، گزشتہ 15 سال سے عوام کو بیدار کررہا ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف والے لوگ مغربی تہذیب کے نمائندے ہیں، عمران خان اب باؤلا بن رہا ہے، ملک کو تحریک انصاف والوں نے دیوالیہ کیا، عمران خان نے اپنے آپ کو مظلوم بنانے کے لیے کاغذ لہرایا، عالمی برادری ان لوگوں کے ہوتے ہوئے ملک کی مدد نہیں کرتی۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اب تمھاری ہوا بیٹھ گئی ہے، تحریک اںصاف ولوں کے قول و فعل میں تضاد ہے، ایک کروڑ فیک آئی ڈیز بنا کر پارٹیاں چلائی گئیں، ان لوگوں کو دوبارہ اقتدار دیا گیا تو ملک کا ناقابل برداشت حد تک نقصان ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ لوگ اپنے اعمال کی وجہ سے بدبو دار ہیں، نوجوانوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے، یہ لوگ سوچ رہے تھے کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے سے ملک میں بھونچال آجائے گا، اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے ایم کیو ایم کا بھی انتظار کیا گیا، ایم کیو ایم کا انتظار اس لئے کیا گیا کہ وہ حکومت سے نکلے گی لیکن وہ علیحدہ نہیں ہوئی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبے میں سیاسی تبدیلی آچکی ہے اور عوام کی توجہ کا مرکز جے یو آئی ہے، گزشتہ 15 سال سے عوام کو بیدار کررہا ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف والے لوگ مغربی تہذیب کے نمائندے ہیں، عمران خان اب باؤلا بن رہا ہے، ملک کو تحریک انصاف والوں نے دیوالیہ کیا، عمران خان نے اپنے آپ کو مظلوم بنانے کے لیے کاغذ لہرایا، عالمی برادری ان لوگوں کے ہوتے ہوئے ملک کی مدد نہیں کرتی۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اب تمھاری ہوا بیٹھ گئی ہے، تحریک اںصاف ولوں کے قول و فعل میں تضاد ہے، ایک کروڑ فیک آئی ڈیز بنا کر پارٹیاں چلائی گئیں، ان لوگوں کو دوبارہ اقتدار دیا گیا تو ملک کا ناقابل برداشت حد تک نقصان ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ لوگ اپنے اعمال کی وجہ سے بدبو دار ہیں، نوجوانوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے، یہ لوگ سوچ رہے تھے کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے سے ملک میں بھونچال آجائے گا، اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے ایم کیو ایم کا بھی انتظار کیا گیا، ایم کیو ایم کا انتظار اس لئے کیا گیا کہ وہ حکومت سے نکلے گی لیکن وہ علیحدہ نہیں ہوئی۔