رواں سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح88 فیصدرہے گیآئی ایم ایف
ضروری نہیں آئی ایم ایف کی پیشگوئیاں درست ثابت ہوں ،ماہرین کی رائے
KARACHI:
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح ابتدائی اندازے سے زائد رہے گی۔
موجودہ مالی سال کے اختتام پر یہ شرح8.8 فیصد رہنے کاامکان ہے۔ جنوری میں آئی ایم ایف نے ملک میں افراط زرکی شرح 7.9 فیصد رہنے کی توقع ظاہرکی تھی جبکہ مارچ میں ہی مہنگائی میں اضافے کی شرح8.5 فیصد پر پہنچ گئی۔آئی ایم ایف نے اگلے مالی سال کے دوران افراط زرکی شرح9 فیصد پررہنے کاامکان ظاہر کیا ہے جس کے بعد آنیوالے برسوں میں مہنگائی کی شرح میںکمی ہوگی۔ مالی سال 2015-16ء کے دوران یہ شرح7 فیصد اور 2016-17 کے دوران6 فیصد پررہنے کی توقع ہے۔ ماہرین کے مطابق ضروری نہیں آئی ایم ایف کی پیشگوئیاں درست ثابت ہوں کیونکہ یہ رپورٹیں حکومت کے فراہم کردہ اعداد و شمار پر مبنی ہوتی ہے جس پرمارکیٹ میں ہونیوالی تبدیلیاں بھی اثر انداز ہوتی ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح ابتدائی اندازے سے زائد رہے گی۔
موجودہ مالی سال کے اختتام پر یہ شرح8.8 فیصد رہنے کاامکان ہے۔ جنوری میں آئی ایم ایف نے ملک میں افراط زرکی شرح 7.9 فیصد رہنے کی توقع ظاہرکی تھی جبکہ مارچ میں ہی مہنگائی میں اضافے کی شرح8.5 فیصد پر پہنچ گئی۔آئی ایم ایف نے اگلے مالی سال کے دوران افراط زرکی شرح9 فیصد پررہنے کاامکان ظاہر کیا ہے جس کے بعد آنیوالے برسوں میں مہنگائی کی شرح میںکمی ہوگی۔ مالی سال 2015-16ء کے دوران یہ شرح7 فیصد اور 2016-17 کے دوران6 فیصد پررہنے کی توقع ہے۔ ماہرین کے مطابق ضروری نہیں آئی ایم ایف کی پیشگوئیاں درست ثابت ہوں کیونکہ یہ رپورٹیں حکومت کے فراہم کردہ اعداد و شمار پر مبنی ہوتی ہے جس پرمارکیٹ میں ہونیوالی تبدیلیاں بھی اثر انداز ہوتی ہے۔