الیکشن کمشنر سندھ نے کراچی بلدیاتی الیکشن کے نتائج میں تاخیر کی وجہ بتادی
پی ٹی آئی کا نتائج میں تاخیر پر ڈپٹی کمشنر ویسٹ اور ڈی آر او کے دفتر کا گھیراؤ
صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے بلدیاتی الیکشنز کے نتائج میں تاخیر کی وجہ سے بتادی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز سے نتائج آر اوز کے دفتر پہنچ رہے ہیں، یہ ایک گھمبیر معاملے ہے، ایک یوسی کا رزلٹ بنانے میں وقت لگتا ہے، ہر یوسی کے 4 وارڈز ہیں اور اوسط 20 پولنگ اسٹیشنز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک بھی پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ نہ آئے تو یوسی کا نتیجہ مکمل نہیں ہوتا، کمپیوٹر ایکسل پر رزلٹ بن رہا ہے، اور ۔
دوسری جانب جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی نے بھی الیکشن کے نتائج میں تاخیر پر سوالات اٹھائے اور جلد رزلٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے خدشہ ظاہر کیا کہ نتائج کے تاخیر کے سبب سارا انتخابی عمل متنازع ہوسکتا ہے لہذا الیکشن کمیشن جلد از جلد اپنا کام کرے۔
سندھ حکومت کے ترجمان اور پی پی رہنما نے بھی انتخابی نتائج میں تاخیر پر اظہار تشویش کیا جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان نے دعویٰ کیا کہ دھاندلی کیوجہ سے انتخابی نتائج کو تبدیل کیا جارہا ہے اور ہمیں فارم 11، 12 فراہم نہیں کیے جارہے جبکہ ڈپٹی کمشنرز نے دوبارہ گنتی کا کہا ہے۔ حافظ نعیم نے دعویٰ کیا کہ اگر نتائج میں اونچ نیچ کی گئی تو کراچی کا مینڈیٹ چوری کرنے کے خلاف دھرنا دیں گے۔
اُدھر پی ٹی آئی کارکنان نے ڈپٹی کمشنر ویسٹ اور ڈی ار او آفس کے باہر احتجاج کیا جس میں رکن اسمبلی سعید آفریدی بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ پولیس زرداری فورس بنی ہوئی ہے اور الیکشن کے نتائج تبدیل کروانے میں مدد فراہم کررہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز سے نتائج آر اوز کے دفتر پہنچ رہے ہیں، یہ ایک گھمبیر معاملے ہے، ایک یوسی کا رزلٹ بنانے میں وقت لگتا ہے، ہر یوسی کے 4 وارڈز ہیں اور اوسط 20 پولنگ اسٹیشنز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک بھی پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ نہ آئے تو یوسی کا نتیجہ مکمل نہیں ہوتا، کمپیوٹر ایکسل پر رزلٹ بن رہا ہے، اور ۔
دوسری جانب جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی نے بھی الیکشن کے نتائج میں تاخیر پر سوالات اٹھائے اور جلد رزلٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے خدشہ ظاہر کیا کہ نتائج کے تاخیر کے سبب سارا انتخابی عمل متنازع ہوسکتا ہے لہذا الیکشن کمیشن جلد از جلد اپنا کام کرے۔
سندھ حکومت کے ترجمان اور پی پی رہنما نے بھی انتخابی نتائج میں تاخیر پر اظہار تشویش کیا جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان نے دعویٰ کیا کہ دھاندلی کیوجہ سے انتخابی نتائج کو تبدیل کیا جارہا ہے اور ہمیں فارم 11، 12 فراہم نہیں کیے جارہے جبکہ ڈپٹی کمشنرز نے دوبارہ گنتی کا کہا ہے۔ حافظ نعیم نے دعویٰ کیا کہ اگر نتائج میں اونچ نیچ کی گئی تو کراچی کا مینڈیٹ چوری کرنے کے خلاف دھرنا دیں گے۔
اُدھر پی ٹی آئی کارکنان نے ڈپٹی کمشنر ویسٹ اور ڈی ار او آفس کے باہر احتجاج کیا جس میں رکن اسمبلی سعید آفریدی بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ پولیس زرداری فورس بنی ہوئی ہے اور الیکشن کے نتائج تبدیل کروانے میں مدد فراہم کررہی ہے۔