سکھوں کی مقدس کتاب گروگرنتھ صاحب کے بوسیدہ نسخے بھارت بھیجنے پرپابندی

پاکستان سکھ گورودارہ پربندھک کمیٹی نے گوروگرنتھ صاحب کے نسخے بھارت لے جانے کی اجازت نہیں دی

سکھ وفد کو گرو گرنتھ صاحب کے نسخے اپنے ساتھ بھارت لے جانے تھے:فوٹو:فائل

سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کے بوسیدہ نسخہ جات بھارت لے جانے پراچانک پابندی لگا دی گئی ہے۔

سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کے 200 سے زائد سروپ (نسخہ جات) بھارت بھیجے جانے تھے تاکہ وہاں ان کا مذہبی طریقے سے انتم سنسکار کیا جاسکے تاہم پاکستان سکھ گورودارہ پربندھک کمیٹی نے گوروگرنتھ صاحب کی نسخہ جات بھارت لے جانے کی اجازت نہیں دی۔

حکام کے مطابق ان میں بعض ہاتھ سے لکھے گئے نایاب نسخے بھی ہیں جن کا بھارت میں انتم سنسکارکیا جانا تھا۔ پاکستانی سکھوں کا 44 رکنی وفد گرو گرنتھ صاحب کے نسخہ جات کے بغیر بھارت روانہ ہوگیا ہے۔ گروگرنتھ صاحب کے نسخہ جات کشمور، ڈھرکی، جیکب آباد، حیدرآباد اورکراچی سمیت مختلف شہروں میں موجود گورودواروں سے جمع کئے گئے تھے۔


پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی( پی ایس جی پی سی) کے سربراہ سردار امیرسنگھ نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ سکھوں کی ایک مقامی سنگت پی ایس جی پی سی سے اجازت لئے بغیرہی یہ نسخہ جات بھارت لے کرجارہی تھی۔ اطلاعات کے مطابق ان بوسیدہ نسخہ جات میں کچھ ہاتھ سے لکھے ہوئے نسخے بھی شامل ہیں جو انتہائی تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام نسخہ جات کو گورودارہ دربارصاحب کرتارپور میں جمع کیا جائیگا جہاں ان کی جانچ ہوگی۔ ان میں سے ہاتھ سے لکھے ہوئے تاریخی نسخہ جات کو الگ کرکے گوردوراہ دربارصاحب میں ہی بنائے گئے سکھ ہسٹری میوزیم میں محفوظ کیا جائیگا جبکہ باقی نسخہ جات کا کرتارپورصاحب میں ہی انتم سنسکارہوگا۔

 
Load Next Story