مئیر کے لیے جماعت اسلامی سے بات ہوسکتی ہے پی ٹی آئی سے نہیں سعید غنی
میئر کوئی ایک جماعت نہیں لاسکتی ہاں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف مل جائیں تو شاید میئر ان کا ہوجائے
پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر و صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ مئیر کراچی کوئی ایک جماعت نہیں لاسکتی البتہ یہ بات حتمی ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک انصاف سے کسی صورت مئیر کے لیے بات نہیں کرے گی۔
یہ بات انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری جاوید ناگوری، نجمی عالم، سلمان مراد، آصف خان و دیگر بھی موجود تھے۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا اور پیپلز پارٹی کراچی میں سنگل لارجیسٹ پارٹی بن کر سامنے آئی ہے، پی ٹی آئی کے دماغ میں ہوا تھی کہ کراچی کے عوام ان کے ساتھ ہیں اس ہوا کو اس شہر کے غیور عوام نے ان کے دماغ سے نکال دیا۔
سعید غنی نے کہا کہ میں جماعت اسلامی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ان کی کارکردگی بہتر رہی اور وہ اب تک کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی سے تھوڑا سا پیچھے ہیں، پی ٹی آئی میئر کے دونوں امیدواروں کی ہار ہوئی ہے اور جو تیسرا جیتا ہے اسے سیٹ چھوڑنی پڑے گی کیونکہ وہ ایم پی اے ہے۔
ایک سوال پر سعید غنی نے کہا کہ ہماری تو خواہش تھی کہ ایم کیو ایم انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرے لیکن وہ ایک سیاسی جماعت ہے اس نے جو بہتر سمجھا وہ کیا، ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی قومی اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا لیکن اس انتخابات میں جو قومی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے منتخب ہوئے تھے انہوں نے کام کیا۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے اور تمام کامیاب پارٹیوں سے بات کریں گے کہ مئیر پیپلز پارٹی کا ہو البتہ ہم تحریک انصاف سے کسی صورت بات نہیں کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ نتائج کی تاخیر پر ہمیں بھی تشویش ہے، خود میں نے حافظ نعیم الرحمان سے بھی رابطہ کیا تھا، ہم سو سے زائد یوسی چیئرمین جیت رہے ہیں اور جماعت اسلامی ہم سے چند نشستیں پیچھے ہے۔
مئیر کراچی کے سوال پر سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو چھوڑ کر بھی پچیس دیگر امیدوار جیتے ہیں، اس کے علاوہ مخصوص نشستوں پر بھی ہماری نشستوں کے حساب سے زیادہ ارکان ہوں گے اس لیے ممکن ہے ہم مکمل نتائج کے بعد اس پوزیشن میں ہوں گے اپنا مئیر خود بناسکیں ، وزیراعلیٰ سندھ جماعت اسلامی کے پاس پہلے بھی گئے تھے اب بھی جاسکتے ہیں تاہم پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی اتحاد کرسکتے ہیں تو شاید میئر ان کے لیے ممکن ہوسکے گا۔
سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو غلط فہمی تھی وہ جو دعویٰ کرتے رہے وہ کہاں ہے؟ ان کے دماغ میں جو خناس ہے وہ نکل گیا ہے، کراچی کے لوگوں کے لیے پی ٹی آئی نے اپنے دورمیں کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق جو کونسل کا ممبر ہوگا وہ ہی مئیر بن سکتا ہے، نجمی عالم پارٹی کے بہت سینئر کارکن ہیں ان کا نام بھی میئرکے لیے زیر غور ہوسکتا ہے بقیہ قیادت جو فیصلہ کرے۔
یہ بات انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری جاوید ناگوری، نجمی عالم، سلمان مراد، آصف خان و دیگر بھی موجود تھے۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا اور پیپلز پارٹی کراچی میں سنگل لارجیسٹ پارٹی بن کر سامنے آئی ہے، پی ٹی آئی کے دماغ میں ہوا تھی کہ کراچی کے عوام ان کے ساتھ ہیں اس ہوا کو اس شہر کے غیور عوام نے ان کے دماغ سے نکال دیا۔
سعید غنی نے کہا کہ میں جماعت اسلامی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ان کی کارکردگی بہتر رہی اور وہ اب تک کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی سے تھوڑا سا پیچھے ہیں، پی ٹی آئی میئر کے دونوں امیدواروں کی ہار ہوئی ہے اور جو تیسرا جیتا ہے اسے سیٹ چھوڑنی پڑے گی کیونکہ وہ ایم پی اے ہے۔
ایک سوال پر سعید غنی نے کہا کہ ہماری تو خواہش تھی کہ ایم کیو ایم انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرے لیکن وہ ایک سیاسی جماعت ہے اس نے جو بہتر سمجھا وہ کیا، ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی قومی اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا لیکن اس انتخابات میں جو قومی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے منتخب ہوئے تھے انہوں نے کام کیا۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے اور تمام کامیاب پارٹیوں سے بات کریں گے کہ مئیر پیپلز پارٹی کا ہو البتہ ہم تحریک انصاف سے کسی صورت بات نہیں کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ نتائج کی تاخیر پر ہمیں بھی تشویش ہے، خود میں نے حافظ نعیم الرحمان سے بھی رابطہ کیا تھا، ہم سو سے زائد یوسی چیئرمین جیت رہے ہیں اور جماعت اسلامی ہم سے چند نشستیں پیچھے ہے۔
مئیر کراچی کے سوال پر سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو چھوڑ کر بھی پچیس دیگر امیدوار جیتے ہیں، اس کے علاوہ مخصوص نشستوں پر بھی ہماری نشستوں کے حساب سے زیادہ ارکان ہوں گے اس لیے ممکن ہے ہم مکمل نتائج کے بعد اس پوزیشن میں ہوں گے اپنا مئیر خود بناسکیں ، وزیراعلیٰ سندھ جماعت اسلامی کے پاس پہلے بھی گئے تھے اب بھی جاسکتے ہیں تاہم پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی اتحاد کرسکتے ہیں تو شاید میئر ان کے لیے ممکن ہوسکے گا۔
سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو غلط فہمی تھی وہ جو دعویٰ کرتے رہے وہ کہاں ہے؟ ان کے دماغ میں جو خناس ہے وہ نکل گیا ہے، کراچی کے لوگوں کے لیے پی ٹی آئی نے اپنے دورمیں کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق جو کونسل کا ممبر ہوگا وہ ہی مئیر بن سکتا ہے، نجمی عالم پارٹی کے بہت سینئر کارکن ہیں ان کا نام بھی میئرکے لیے زیر غور ہوسکتا ہے بقیہ قیادت جو فیصلہ کرے۔