عمران خان کی ضمنی الیکشن میں تمام حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
عمران خان کی انتخابی اخراجات کی تفصیلات تاخیر سے جمع کرانے کو صرفِ نظر کرنے کی درخواست منظور
الیکشن کمیشن نے عمران خان کی ضمنی الیکشن میں 7 حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ضمنی انتخابات میں اخراجات کی تفصیل جمع نہ کرانے کے کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نےعمران خان کو تمام 7 نشستوں سے کامیاب قرار دے کر نوٹیفکیشن جاری کردیے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے انتخابی اخراجات کی تفصیلات منظور کرلی۔ قبل ازیں عمران خان نے تاخیر سے گوشوارے جمع کرانے کے ساتھ تاخیر کا وقت صرفِ نظر کرنے کی درخواست کی تھی۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن اخراجات کی تفصیلات مقررہ وقت میں جمع نہیں کرائی تھیں۔ عمران خان نے این اے 22، این اے 24، این اے 31، این اے 108، این اے 118، این اے 239 اور این اے 45 میں اخراجات کی تفصیل جمع نہیں کروائی تھی، جس پر الیکشن کمیشن نے 20 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے عمران خان انتخابی اخراجات کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جس کے مطابق آئین کے تحت زیادہ نشستوں پر جیتنے والا ایک سیٹ ہی رکھ سکتا ہے۔ انتخابی نتیجہ جاری ہونے کے بعد 30 دن میں اضافی نشستوں سے مستعفی ہونا لازمی ہے۔ ازخود مستعفی نہ ہونے والا صرف اس نشست پر برقرار رہے گا جو سب سے آخر میں جیتی ہو۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے آخری نشست این اے 45کرم سے جیتی۔ عمران خان کی 6 نشستوں پر کامیابی کا نوٹیفکیشن اخراجات کی تفصیل جاری نہ ہونے پر روکا گیا۔ عمران خان کی تمام نشستوں پر کامیابی کا نتیجہ اور نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ علی گوہر بلوچ نے نااہلی پر عمران خان کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست کی تھی، جو انہوں نے وکیل کے ذریعے اپنی درخواست واپس لے لی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ضمنی انتخابات میں اخراجات کی تفصیل جمع نہ کرانے کے کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نےعمران خان کو تمام 7 نشستوں سے کامیاب قرار دے کر نوٹیفکیشن جاری کردیے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے انتخابی اخراجات کی تفصیلات منظور کرلی۔ قبل ازیں عمران خان نے تاخیر سے گوشوارے جمع کرانے کے ساتھ تاخیر کا وقت صرفِ نظر کرنے کی درخواست کی تھی۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن اخراجات کی تفصیلات مقررہ وقت میں جمع نہیں کرائی تھیں۔ عمران خان نے این اے 22، این اے 24، این اے 31، این اے 108، این اے 118، این اے 239 اور این اے 45 میں اخراجات کی تفصیل جمع نہیں کروائی تھی، جس پر الیکشن کمیشن نے 20 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے عمران خان انتخابی اخراجات کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جس کے مطابق آئین کے تحت زیادہ نشستوں پر جیتنے والا ایک سیٹ ہی رکھ سکتا ہے۔ انتخابی نتیجہ جاری ہونے کے بعد 30 دن میں اضافی نشستوں سے مستعفی ہونا لازمی ہے۔ ازخود مستعفی نہ ہونے والا صرف اس نشست پر برقرار رہے گا جو سب سے آخر میں جیتی ہو۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے آخری نشست این اے 45کرم سے جیتی۔ عمران خان کی 6 نشستوں پر کامیابی کا نوٹیفکیشن اخراجات کی تفصیل جاری نہ ہونے پر روکا گیا۔ عمران خان کی تمام نشستوں پر کامیابی کا نتیجہ اور نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ علی گوہر بلوچ نے نااہلی پر عمران خان کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست کی تھی، جو انہوں نے وکیل کے ذریعے اپنی درخواست واپس لے لی تھی۔