انسانی حقوق کی رپورٹ پنجاب حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے شرجیل میمن

پنجاب میں اغوا،جنسی زیادتی اورآبروریزی کے واقعات کی شرح سب سے زیادہ ہے

پنجاب میں اغوا،جنسی زیادتی اورآبروریزی کے واقعات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔۔ فوٹو ایکسپریس

صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اخبارات میں انسانی حقوق سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹ میں پنجاب سے خواتین کے اغوا اور جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ پنجاب حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ اغوا، جنسی زیادتی اور اجتماعی آبروریزی کے سنگین واقعات میں سب سے زیادہ شرح پنجاب میں ہے جو کہ گڈ گورننس کے جھوٹے دعوئوں کی مکمل نفی ہے، انھوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال پاکستان میں اغوا کی مجموعی7752 وارداتیں ہوئیں جن میں7251 وارداتیں صرف پنجاب میں ہوئیں، پنجاب میں خواتین پر تشدد کی شرح دیگر صوبوں سے کہیں زیادہ ہولناک ہے، ، دیگر صوبوں کے مقابلے میں پنجاب میں اجتماعی زیادتی کی وارداتیں32 گنا زیادہ ہورہی ہیں، دیگر جرائم کی شرح بھی دوسرے صوبوں سے16فیصد زیادہ ہیں،


انھوں نے کہا کہ شریف برادران عوام کو وفاق پاکستان کے خلاف ورغلانے کے بجائے پنجاب میں امن و امان کی صورتحال پر توجہ دیں، بلامقصد ٹینٹ لگا کر ڈرامہ کرنے سے عوام کی ہمدردیاں نہیں حاصل کی جاسکتیں، وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈنگی وائرس کی آڑ میں لوٹ مار کا بازار گرم کیا، جعلی اسپرے اور اسپتالوں میں جعلی ادویات فراہم کی گئیں جس کے نتیجے میں سیکڑوں بے گناہوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے پڑے، انھوں نے کہا کہ پنجاب میں سازش کے تحت ڈاکٹروں کی ہڑتال کرائی گئی اس لیے علاج نہ ہونے سے مرنے والوں کی ایف آئی آر وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف درج کرائی جائے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ شائع ہونے کے بعد شریف برادران کو سیاست سے ہمیشہ کے لیے توبہ کرنی چاہیے، حکومت چلانا شریف برادران کا کام نہیں ہے،پیپلز پارٹی کی حکومت مفاہمت اور درگزر پر یقین رکھتی ہے کیونکہ ہمارا بنیادی نکتہ ''جمہوریت ہی بہتر انتقام ہے'' کی پالیسی سے آج ملک مکمل طور پر محفوظ ہے۔
Load Next Story