افغانستان میں نیٹو افواج کی آمد کے بعد پوست کی کاشت میں 60 فیصد اضافہ
پوست کی پیداوار کا 50 فیصد حصہ پاکستان،باقی ایران اوروسطی ایشیائی ریاستوں کے ذریعے امریکا اوریورپ پہنچایا جاتا ہے
وزارت انسداد منشیات کی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ افغانستان میں نیٹوافواج کی موجودگی کے بعد سے پوست کی کاشت میں60 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔
وزارت انسداد منشیات کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پاکستان بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈرگ فری ملک قراردیا گیاہے جس کیلیے عالمی سطح پرمعیاریہ ہے کہ اگر ہر 300 ہیکٹر رقبے پر پوست کاشت ہو تو وہ عالمی سطح پرپوست کاشت کرنیوالاملک شمارکیا جاتاہے لیکن پاکستان میں263 ہیکٹررقبے پرپوست کاشت ہوتی ہے۔ اس بنیاد پر پاکستان کوڈرگ فری ملک قراردیا گیاہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں پوست کی مجموعی پیداوارمیں سے50 فیصد پاکستان میںجبکہ باقی پاکستان اورافغانستان کے راستوںسے دنیاکے دیگرممالک میں اسمگل کی جاتی ہے۔پاکستان کے بعدسب سے زیادہ اسمگلنگ ایران کے راستوںسے ہوتی ہے جبکہ تیسرے نمبرپروسطی ایشائی ریاستوںکے ذریعے یہ دھندہ ہورہا ہے۔سرکاری دستاویزمیںبتایاگیاہے کہ افغانستان میںہیروئن کاایک گرام 3 ڈالر کاہوتاہے جوپاکستان میں پہنچ کر 6 ڈالراوریورپی ملکوںمیںپہنچ کر74ڈالر جبکہ امریکا میں 150 ڈالرفی گرام تک پہنچ جاتاہے۔
وزارت انسداد منشیات کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پاکستان بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈرگ فری ملک قراردیا گیاہے جس کیلیے عالمی سطح پرمعیاریہ ہے کہ اگر ہر 300 ہیکٹر رقبے پر پوست کاشت ہو تو وہ عالمی سطح پرپوست کاشت کرنیوالاملک شمارکیا جاتاہے لیکن پاکستان میں263 ہیکٹررقبے پرپوست کاشت ہوتی ہے۔ اس بنیاد پر پاکستان کوڈرگ فری ملک قراردیا گیاہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں پوست کی مجموعی پیداوارمیں سے50 فیصد پاکستان میںجبکہ باقی پاکستان اورافغانستان کے راستوںسے دنیاکے دیگرممالک میں اسمگل کی جاتی ہے۔پاکستان کے بعدسب سے زیادہ اسمگلنگ ایران کے راستوںسے ہوتی ہے جبکہ تیسرے نمبرپروسطی ایشائی ریاستوںکے ذریعے یہ دھندہ ہورہا ہے۔سرکاری دستاویزمیںبتایاگیاہے کہ افغانستان میںہیروئن کاایک گرام 3 ڈالر کاہوتاہے جوپاکستان میں پہنچ کر 6 ڈالراوریورپی ملکوںمیںپہنچ کر74ڈالر جبکہ امریکا میں 150 ڈالرفی گرام تک پہنچ جاتاہے۔