بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں6 انتخابی حلقوں میں پولنگ مکمل
پولنگ کے دوران پہلی مرتبہ رائے دہندگان کو کسی بھی امیدوار کو نہ چننے کا ’آپشن‘ بھی دیا گیا ہے۔
بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں6 انتخابی حلقوں میں پولنگ مکمل ہوگئی ہے تاہم نتائج کا اعلان 16 مئی کو ہوگا۔
بھارت میں تاریخ کے سب سے بڑے اور طویل انتخابی عمل کا آغاز ہوگیا ہے، جس کے تحت ملک کے 81 کروڑ سے زائد رجسٹرڈ ووٹر ایوان زیریں 'لوک سبھا' کی 543 نشستوں پر 9 مراحل میں حق رائے کا استعمال کرکے اپنی نئی قیادت کا انتخاب کریں گے۔ پولنگ کے لئے الیکٹرانک مشینوں کی مدد لی جا رہی ہے اور پہلی مرتبہ رائے دہندگان کو کسی بھی امیدوار کو نہ چننے کا 'آپشن' بھی دیا گیا ہے۔ ایسے ووٹر 'ان امیداروں میں سے کوئی نہیں' والا بٹن دبا کر اپنی رائے دے سکیں گے۔
انتخابی عمل کے پہلے مرحلے پر ریاست آسام اور تری پورہ کے 6 حلقوں میں پولنگ ہوئی، ان 6 حلقوں میں 64 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے 8 ہزار 500 سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے، پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہی۔
واضح رہے کہ بھارتی انتخابات میں دو بڑی سیاسی جماعتوں انڈین نیشنل کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں مقابلہ ہے تاہم عام آدمی پارٹی نامی جماعت بھی بڑی تیزی سے سیاسی منظر نامے میں ابھری ہے، تازہ ترین سروے کے مطابق انتخابات میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آسکتی ہے تاہم اسے بھی تنہا حکومت سازی کے لئے ایوان میں مطلوبہ اکثریت نہ ملنے کا امکان ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست کی چھوٹی جماعتیں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
بھارت میں تاریخ کے سب سے بڑے اور طویل انتخابی عمل کا آغاز ہوگیا ہے، جس کے تحت ملک کے 81 کروڑ سے زائد رجسٹرڈ ووٹر ایوان زیریں 'لوک سبھا' کی 543 نشستوں پر 9 مراحل میں حق رائے کا استعمال کرکے اپنی نئی قیادت کا انتخاب کریں گے۔ پولنگ کے لئے الیکٹرانک مشینوں کی مدد لی جا رہی ہے اور پہلی مرتبہ رائے دہندگان کو کسی بھی امیدوار کو نہ چننے کا 'آپشن' بھی دیا گیا ہے۔ ایسے ووٹر 'ان امیداروں میں سے کوئی نہیں' والا بٹن دبا کر اپنی رائے دے سکیں گے۔
انتخابی عمل کے پہلے مرحلے پر ریاست آسام اور تری پورہ کے 6 حلقوں میں پولنگ ہوئی، ان 6 حلقوں میں 64 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے 8 ہزار 500 سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے، پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہی۔
واضح رہے کہ بھارتی انتخابات میں دو بڑی سیاسی جماعتوں انڈین نیشنل کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں مقابلہ ہے تاہم عام آدمی پارٹی نامی جماعت بھی بڑی تیزی سے سیاسی منظر نامے میں ابھری ہے، تازہ ترین سروے کے مطابق انتخابات میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آسکتی ہے تاہم اسے بھی تنہا حکومت سازی کے لئے ایوان میں مطلوبہ اکثریت نہ ملنے کا امکان ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست کی چھوٹی جماعتیں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔