موجودہ ملکی حالات کے ذمہ دار سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ ہیں شاہد خاقان
ہمارے سیاسی نظام میں وہ صلاحیت نہیں کہ عوام کے مسائل حل کرے،شاہد خاقان، مفتاح اسماعیل و دیگر کی کوئٹہ میں نیوز کانفرنس
مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہمارے سیاسی نظام میں وہ صلاحیت نہیں کہ عوام کے مسائل حل کرے، ملک جن مسائل کا شکار ہے ان حالات کے سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ سب ذمہ دار ہیں۔
یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں مفتاح اسماعیل، نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی اور مصطفی نواز کھوکھر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے سیاسی نظام میں وہ صلاحیت نہیں کہ عوام کے مسائل حل کرے، آج سیاست اصل میں انتقام، گالیاں دینے اور ایک دوسرے کی بے عزتی کرنے کا نام ہے، ہماری کوشش ہے کہ ایسے غیر سیاسی فورم پر ان مسائل کا حل عوام کے سامنے رکھا جائے، معاشی بدحالی اور سیاسی کشمکش میں یہ مسائل حل نہیں ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت کے لیے کوئی معجزاتی حل نہیں، ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ان حالات کے سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ سب ذمہ دار ہیں، میں یہاں اپنی جماعت اور حکومت کا دفاع کرنے نہیں آیا لیکن پچھلے بیس سال کی خرابیوں کا ازالہ 8 ماہ میں ممکن نہیں۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو 21 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنے ہیں۔
نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ ہم نے کوشش کرکے بلوچستان کے مسائل کو پاکستان کی سیاسی قیادت کے سامنے پیش کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گوادر میں مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر اسیروں کو رہا کرکے کیسز ختم کیے جائیں۔
یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں مفتاح اسماعیل، نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی اور مصطفی نواز کھوکھر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے سیاسی نظام میں وہ صلاحیت نہیں کہ عوام کے مسائل حل کرے، آج سیاست اصل میں انتقام، گالیاں دینے اور ایک دوسرے کی بے عزتی کرنے کا نام ہے، ہماری کوشش ہے کہ ایسے غیر سیاسی فورم پر ان مسائل کا حل عوام کے سامنے رکھا جائے، معاشی بدحالی اور سیاسی کشمکش میں یہ مسائل حل نہیں ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت کے لیے کوئی معجزاتی حل نہیں، ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ان حالات کے سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ سب ذمہ دار ہیں، میں یہاں اپنی جماعت اور حکومت کا دفاع کرنے نہیں آیا لیکن پچھلے بیس سال کی خرابیوں کا ازالہ 8 ماہ میں ممکن نہیں۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو 21 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنے ہیں۔
نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ ہم نے کوشش کرکے بلوچستان کے مسائل کو پاکستان کی سیاسی قیادت کے سامنے پیش کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گوادر میں مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر اسیروں کو رہا کرکے کیسز ختم کیے جائیں۔