ساتھی طالبات کے تشدد کا شکار لڑکی کو اسکول سے نکال دیا گیا

انکوائری کمیٹی کی اسکول پر جرمانہ لگانے، رجسٹریشن معطل کرنے اور تشدد کرنے والی لڑکیوں کو نکالنے کی سفارش

انکوائری کمیٹی کی اسکول پر جرمانہ لگانے، رجسٹریشن معطل کرنے اور تشدد کرنے والی لڑکیوں کو نکالنے کی سفارش (فوٹو: اسکرین شاٹ)

لاہور کے اسکول نے ساتھی طالبات کے تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کو نکال دیا۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں واقع نجی اسکول کی انتظامیہ نے تشدد کا شکار لڑکی سمیت 5 طالبات کو اسکول سے نکال دیا۔

پولیس حکام کے مطابق اسکول انتظامیہ پولیس سے تعاون نہیں کررہی۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی تفتیشی افسر کو نہیں دی گئی۔ واقعہ کے 4 چشم دید گواہوں کے بیان قلم بند کرلیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسکول طالبہ تشدد کیس میں اسکول انتظامیہ سمیت 7 افراد نامزد

طالبہ پر تشدد کیس میں نامزد 7 ملزمان میں پرنسپل بلال، کنٹین ملازم ناصر، حنان جتوئی، عبدالحنان ،سومیت، محمد حسن اوراسماعیل شامل ہیں۔ واقعہ کی تحقیقات کے لیے محکمہ تعلیم کی جانب سے 5 افراد پر مشتمل کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور؛ اسکول میں نشے سے منع کرنے پر طالبہ پر ساتھی لڑکیوں کا تشدد


گزشتہ دنوں لاہور کے ایک اسکول میں نشہ کرنے سے روکنے پر 3 طالبات نے اپنی ساتھی پرتشدد کیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

انکوائری کمیٹی کی اسکول پر جرمانہ لگانے، رجسٹریشن معطل کرنے اور تشدد کرنے والی لڑکیوں کو نکالنے کی سفارش

دریں اثنا اس واقعے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے اپنی انکوائری رپورٹ مرتب کرلی، اتھارٹی نے اسکول انتظامیہ پر جرمانہ عائد کرنے اور تشدد کرنے والی طالبات کے نام اسکول سے خارج کرنے کی سفارش کردی۔

انکوائری ڈی او زنانہ ایلیمنٹری ایجوکیشن لاہور، ڈپٹی ڈی او کینٹ اور ڈپٹی ڈی او ماڈل ٹاؤن نے کی۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسکول کے کیفے ٹیریا کے داخلی راستے پر کیمرے نصب نہیں ہیں، لڑائی جھگڑا کرنے والی طالبات آپس میں دوست تھیں، اسکول سے باہر منعقدہ اسٹوڈنٹ پارٹی کی تصاویر والدین کے ساتھ شئیر کرنے پر ان کے درمیان اختلافات ہوئے اور معاملہ جھگڑے تک پہنچ گیا۔

رپورٹ میں انکوائری افسران پر مشتمل ٹیم نے اسکول پر چھ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرنے، اسکول کی رجسٹریشن معطل کرنے اور تشدد کرنے والی طالبات کے نام اسکول سے خارج کرنے کی سفارش کردی۔

سی ای او ایجوکیشن لاہور نے اپنی انکوائری رپورٹ ڈی سی لاہور محمد علی کو ارسال کردی ہے۔ ڈی سی لاہور محمد علی کل سفارشات کی روشنی میں اسکول کی رجسٹریشن کو معطل کرنے یا اس پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

یاد رہے کہ ڈی سی لاہور محمد علی نے سی ای او ایجوکیشن کو تشدد کے واقعہ کے بعد فوری انکوائری کرنے کی ہدایت کی تھی۔
Load Next Story