نجکاری کمیشن کی بقایا جات رپورٹ ’اتصالات‘ واجبات پر خاموش

بورڈ نے رپورٹ کی توثیق کردی، قابل وصول رقوم صرف 5.2 ارب روپے دکھائی گئی ہیں

اماراتی ادارے’’اتصالات‘‘پرPTCLنجکاری کے واجب الادا 163ارب روپے کا ذکر غائب ۔ فوٹو: فائل

نج کاری کمیشن کے بورڈ نے بدھ کے روز اس رپورٹ کی توثیق کردی جس میں نجکاری کے نتیجے میں قابل وصول رقوم کو محض 5.2 ارب روپے دکھایا گیا ہے کیونکہ اس خصوصی رپورٹ میں متحدہ عرب امارات کے ادارے ''اتصالات'' پر واجب الادا 163 ارب روپے کے بقایاجات کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

نج کاری کمیشن کے بورڈ کی رپورٹ ''کرو حسین چوہدری اینڈ کمپنی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس'' نے 30 جون 2022 کو نجکاری کمیشن کی قابل وصول رقوم کے آڈٹ کے لیے بیرونی آڈیٹرز کے طور پر تیار کی تھی۔

نج کاری کمیشن کے بورڈ کو بدھ کو آگاہ کیا گیا کہ رپورٹ کے مطابق 30 جون 2022ء تک 13 پارٹیوں پر تقریباً 5.2 ارب روپے واجب الادا تھے۔ ان 5.2 ارب روپے کے واجبات میں سب سے بڑی رقم شون گروپ پر واجب الادا ہے، جو 4 ارب روپے کے لگ بھگ ہے، اس میں 494.4 ملین روپے کی اصل (پرنسپل) رقم بھی شامل ہے۔


یاد رہے کہ شون گروپ کو دو دہائیاں قبل دو سرکاری ادارے نج کاری کے عمل کے نتیجے میں فروخت کیے گئے تھے، تاہم اس نے اب تک یہ بقایاجات ادا نہیں کیے۔

دوسری جانب اس رپورٹ میں ''پی ٹی سی ایل'' کی نج کاری کے ''اتصالات'' گروپ پر واجب الادا 799.3 ملین ڈالرز کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا، جو کہ خاصا حیران کن ہے۔

حالانکہ ''اتصالات'' پر ''پی ٹی سی ایل'' کی واجب الادا رقوم کا تذکرہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں تیار کی گئی ایک سابقہ قابل وصول رقوم کی رپورٹ میں کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ نجکاری پروگرام 1991ء میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے نتیجے میں اب تک 649 ارب روپے کے عوض 142 قومی ادارے فروخت کیے جاچکے ہیں یا پھر ان کے شیئرز بیچ دیئے گئے۔

تاہم اب تک نج کاری سے حاصل ہونے والی مجموعی رقم کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ یعنی 25 فیصد رقم تاحال حکومت کو نہیں ملی اور مسلسل بقایاجات کی صورت اختیار کیے ہوئے ہے۔

Load Next Story