سری لنکن ہیروز پر آج پھولوں کی بارش ہوگی

ٹیم کوکھلی چھت والی بس پر شہر کا چکر لگوانے کا اعلان،ڈیڑھ ملین ڈالر انعام بھی ملے گا،کولمبو کی سڑکوں پر جشن کا سماں

ٹیم کوکھلی چھت والی بس پر شہر کا چکر لگوانے کا اعلان،ڈیڑھ ملین ڈالر انعام بھی ملے گا،کولمبو کی سڑکوں پر جشن کا سماں۔ فوٹو : اے ایف پی

سری لنکا نے ٹیم کے شایان شان استقبال کی تیاریاں مکمل کرلیں،قومی ہیروز پر پھولوں کی بارش ہو گی۔


نئے ورلڈ ٹوئنٹی 20 چیمپئنز منگل کووطن واپس پہنچیں گے،انھیں کھلی چھت والی بس پر شہر کا چکر لگوایا جائے گا، کھلاڑیوں پر ڈالرز بھی برسیں گے، بھارت پرفتح کے بعد رات بھر کولمبو کی سڑکوں پر جشن کا سماں رہا، صدر راجاپکسے نے بھارت کو فائنل میں زیر کرنے والے تمام پلیئرز اور آفیشلز سے فرداً فرداً فون پر بات کی۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا نے اتوار کو ڈھاکا میں بھارت کو ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے فیصلہ کن معرکے میں پچھاڑ کر ٹائٹل اپنے قبضے میں کیا، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والا اب پانچواں ملک بن چکا ہے، اس سے قبل بھارت (2007)، پاکستان (2009)، انگلینڈ (2010) اور ویسٹ انڈیز ( 2012) میں ٹائٹل اپنے نام کرچکے ہیں۔ فتح کے ساتھ ہی جہاں سری لنکن کیمپ خوشیوں سے بھر گیا وہیں کولمبو اور سری لنکا کے دوسرے شہروں میںشائقین رات گئے تک جشن مناتے رہے۔ صدر راجا پکسے نے بھی فون پر تمام ٹیم ممبران اور آفیشلز سے بات کر کے جیت پر مبارکباد دی،اب سب کو ان قومی ہیروز کی وطن واپسی کا بے چینی سے انتظار ہے، کرکٹ بورڈ حکام نے شایان شان استقبال کیلیے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

ایک آفیشل نے کہاکہ ہم نے فائنل کے لیے شائقین کو ڈھاکا پہنچانے کیلیے 2 چارٹر طیارے کیے تھے، ہماری خواہش تھی کہ ٹیم پیر کوہی واپس آ جائے مگر ان طیاروں میں جگہ نہیں تھی،ایک اور خصوصی طیارہ کرنا ہمارے لیے آسان نہیں تھا،اس لیے ہمیں منگل تک انتظار کرنا پڑرہا ہے۔ ٹیم کی واپسی کے ساتھ ہی ایئرپورٹ پر پریس کانفرنس ہوگی جس کے بعد کھلاڑیوں کو کھلی چھت والی بس پر شہر لایا جائے گا جہاں پر ان کے استقبال کیلیے ہزاروں شائقین موجود ہوں گے۔ کھلاڑیوں و آفیشلز کی صدر راجا پکسے سے بھی ملاقات ہوگی۔ یہ سری لنکا کی 1996 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد سب سے بڑی فتح ہے۔ بورڈ کی جانب سے فاتح ٹیم کیلیے ایک ملین ڈالر بونس کا بھی اعلان کیا گیا تھا،ایونٹ میں شرکت اور سیمی فائنل میں رسائی کے پانچ لاکھ ڈالر بھی ملیں گے، کچھ بورڈ حکام اس فتح کا کریڈٹ خود لینے کی کوشش کررہے ہیں جس پرانھیں تنقید کا بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔
Load Next Story