سنگاکارا اور جے وردنے کوالوداعی تحفہ دینے کا وعدہ پورا
بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے دونوں کھلاڑی اب ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں نظرنہیں آئیں گے۔
سری لنکن ٹیم نے ٹرافی جیت کر سینئر پلیئرز سنگاکارا اور جے وردنے کو الوداعی تحفہ دینے کا وعدہ پورا کر دیا۔
بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے دونوں کھلاڑی اب ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں نظرنہیں آئیں گے،دونوں نے بنگلہ دیش میں منعقدہ ورلڈ ایونٹ کے بعد اس طرز میں قومی ٹیم کی نمائندگی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس جیت نے وہ کسک بھی دور کر دی جو ان کے دلوں میں 4 عالمی مقابلوں کے فائنل کھیلنے کے باوجود فتح سے محرومی کی صورت میں موجود تھی۔ سنگاکارا نے کہا کہ اپنے احساسات کو بیان کرنے کیلیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں،ہمیں عجز و انکساری کے ساتھ اس جیت کو دیکھنا ہوگا کیونکہ جیت میں کسی فرد واحد کا نہیں بلکہ پوری ٹیم اور کوچنگ اسٹاف کا عمل دخل شامل ہے۔ سنگاکارا نے بنگلہ دیش کے خلاف چٹاگانگ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ٹرپل سنچری اور دوسری میں سنچری بنائی تھی، سنگاکارا نے فائنل میں ایک ایسے مرحلے پر ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کر دیا جب حالات ڈانواں ڈول ہوتے نظر آرہے تھے۔
بھارتی ٹیم کم اسکور کر کے بھی آسانی سے ہار ماننے کے لیے تیار نہیں تھی۔جے وردنے نے اپنی آخری اننگز میں اگرچہ صرف 24 رنز اسکور کیے لیکن عالمی ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں ایک ہزار رنز مکمل کرنے والے پہلے بیٹسمین ضرور بن گئے، ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں بھی انھوں نے سنچری اسکور کی اور پھر ایشیا کپ میں بھی انھیں کوئی روکنے والا نہ تھا، جس میں بھارت کے خلاف سنچری اور پاکستان اور افغانستان سے میچز میں ففٹیز بنائیں۔جے وردنے کا کہنا ہے کہ یہ فائنل کوئی عام میچ نہ تھا چونکہ یہ میراآخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل تھا لہٰذا مجھ پر بھی جذبات غالب تھے۔ سری لنکن کپتان مالنگا کو ایک اطمینان ضرور ہے کہ اگرچہ جے وردنے اور سنگاکارا ٹی ٹوئنٹی سے رخصت ہوگئے لیکن ٹیسٹ اور ون ڈے کھیلتے رہنے سے نوجوان کرکٹرزکو ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے دونوں کھلاڑی اب ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں نظرنہیں آئیں گے،دونوں نے بنگلہ دیش میں منعقدہ ورلڈ ایونٹ کے بعد اس طرز میں قومی ٹیم کی نمائندگی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس جیت نے وہ کسک بھی دور کر دی جو ان کے دلوں میں 4 عالمی مقابلوں کے فائنل کھیلنے کے باوجود فتح سے محرومی کی صورت میں موجود تھی۔ سنگاکارا نے کہا کہ اپنے احساسات کو بیان کرنے کیلیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں،ہمیں عجز و انکساری کے ساتھ اس جیت کو دیکھنا ہوگا کیونکہ جیت میں کسی فرد واحد کا نہیں بلکہ پوری ٹیم اور کوچنگ اسٹاف کا عمل دخل شامل ہے۔ سنگاکارا نے بنگلہ دیش کے خلاف چٹاگانگ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ٹرپل سنچری اور دوسری میں سنچری بنائی تھی، سنگاکارا نے فائنل میں ایک ایسے مرحلے پر ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کر دیا جب حالات ڈانواں ڈول ہوتے نظر آرہے تھے۔
بھارتی ٹیم کم اسکور کر کے بھی آسانی سے ہار ماننے کے لیے تیار نہیں تھی۔جے وردنے نے اپنی آخری اننگز میں اگرچہ صرف 24 رنز اسکور کیے لیکن عالمی ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں ایک ہزار رنز مکمل کرنے والے پہلے بیٹسمین ضرور بن گئے، ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں بھی انھوں نے سنچری اسکور کی اور پھر ایشیا کپ میں بھی انھیں کوئی روکنے والا نہ تھا، جس میں بھارت کے خلاف سنچری اور پاکستان اور افغانستان سے میچز میں ففٹیز بنائیں۔جے وردنے کا کہنا ہے کہ یہ فائنل کوئی عام میچ نہ تھا چونکہ یہ میراآخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل تھا لہٰذا مجھ پر بھی جذبات غالب تھے۔ سری لنکن کپتان مالنگا کو ایک اطمینان ضرور ہے کہ اگرچہ جے وردنے اور سنگاکارا ٹی ٹوئنٹی سے رخصت ہوگئے لیکن ٹیسٹ اور ون ڈے کھیلتے رہنے سے نوجوان کرکٹرزکو ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔