اربوں روپے کرپشن کیس سابق سیکشن آفیسر وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ کی ضمانت مسترد
ملزم نے سرکاری افسران کے تبادلوں کے ذریعے رشوت وصول کی ہے، نیب
احتساب عدالت نے حیدر آباد ٹریژری میں 3 ارب 20 کروڑ روپے کا اسکینڈل سے متعلق سابق سیکشن آفیسر وزیر اعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ عامر ضیاء اسراں کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
کراچی کی احتساب عدالت نے حیدر آباد ٹریژری میں 3 ارب 20 کروڑ روپے کا اسکینڈل میں سابق سیکشن آفیسر وزیر اعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ عامر ضیاء اسراں کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کردی۔
پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا تھا کہ ملزم عامر ضیاء اسراں 2009 سے 2016 تک محکمہ خزانہ میں سیکشن آفیسر تعینات رہا ہے، عامر ضیاء 2016 سے 2017 کے دوران وزیر اعلی سندھ سیکریٹریٹ تعینات رہا ہے۔ جب سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے تھا ملزم نے کوئی اقدامات نہیں کیے۔
نیب کے مطابق ملزم نے بڑی تعداد میں آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور سرکاری افسران کے تبادلوں کے ذریعے رشوت وصول کی ہے۔ ملزم کے موبائل فون فرانزک کرایا گیا ہے، جس سے حیران کن انکشافات ہوئے ہیں۔ 83 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے۔
ملزم کے وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ فنڈز ریلیز کرنا جرم نہیں ہے، اس میں بد عنوانی جرم ہے۔ ملزم گزشتہ 9 ماہ سے جیل میں ہے ضمانت منظور کی جائے۔
کراچی کی احتساب عدالت نے حیدر آباد ٹریژری میں 3 ارب 20 کروڑ روپے کا اسکینڈل میں سابق سیکشن آفیسر وزیر اعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ عامر ضیاء اسراں کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کردی۔
پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا تھا کہ ملزم عامر ضیاء اسراں 2009 سے 2016 تک محکمہ خزانہ میں سیکشن آفیسر تعینات رہا ہے، عامر ضیاء 2016 سے 2017 کے دوران وزیر اعلی سندھ سیکریٹریٹ تعینات رہا ہے۔ جب سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے تھا ملزم نے کوئی اقدامات نہیں کیے۔
نیب کے مطابق ملزم نے بڑی تعداد میں آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور سرکاری افسران کے تبادلوں کے ذریعے رشوت وصول کی ہے۔ ملزم کے موبائل فون فرانزک کرایا گیا ہے، جس سے حیران کن انکشافات ہوئے ہیں۔ 83 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے۔
ملزم کے وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ فنڈز ریلیز کرنا جرم نہیں ہے، اس میں بد عنوانی جرم ہے۔ ملزم گزشتہ 9 ماہ سے جیل میں ہے ضمانت منظور کی جائے۔