سری لنکن بورڈ تحلیل کرنے کا جال بچھا دیا گیا

کرکٹ حکام نے وزارت کھیل کی ممکنہ کوشش کے خلاف اسٹے آرڈر لے لیا

آفیشلز پر فنڈز کے ناجائز استعمال کا الزام، یکم فروری کو دوبارہ سماعت ہوگی۔ فوٹو: نیٹ

سری لنکن بورڈ تحلیل کرنے کا جال بچھا دیا گیا جب کہ حکام نے وزارت کھیل کی ممکنہ کوشش کے خلاف فی الحال کورٹ آف اپیل سے اسٹے آرڈر لے لیا۔

سری لنکن وزارت کھیل کی جانب سے کرکٹ بورڈ کو تحلیل کرنے کی کوششوں کا 'قانونی' آغاز ہوچکا، اس سلسلے میں پہلے ایک 6 رکنی کمیٹی قائم کی گئی تھی جس کو حال ہی میں آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں مختلف آفیشلز، پلیئرز اور متعلقہ افراد کی جانب سے بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا ٹاسک دیا گیا۔

یہ کمیٹی سابق سپریم کورٹ جج کوشالا سروجنی ویراوردنے کی سربراہی میں قائم ہوئی، اس میں وزارت کھیل کے سابق سیکریٹری کنگسلے فرنانڈو، ریٹائرڈ ڈی آئی جی سداتھ، ریٹائر ریئل ایڈمرل آنندا پارس، سابق کرکٹر نالین ڈی ایلوس اور وکیل شیلانی روشنا فرنانڈو شامل ہیں۔


کمیٹی نے بورڈ کو تحلیل کرنے کی خاطر کافی شواہد جمع کیے، اس حوالے سے 63 صفحات کی رپورٹ تیار ہوئی، جس کے مطابق بورڈ کی جانب سے ٹی 20 ورلڈ کپ کیلیے 16 آفیشلز کو آسٹریلیا بھیجا گیا ،ان پر 65 ملین روپے کے اخراجات آئے، کچھ بورڈ حکام آئی سی سی میٹنگز میں شرکت کیلیے آفیشل ٹور پر تھے مگر اکثریت ان لوگوں کی تھی جو بورڈ کے خرچ پر آسٹریلیا میں چھٹیوں سے لطف اندوز ہوئے۔

اسی بنیاد پر کمیٹی نے وزیر کھیل سے بورڈ تحلیل کرنے کی سفارش کردی تاہم انھوں نے اپنے اختیارات استعمال کرنے کے بجائے رپورٹ اٹارنی جنرل ڈپارٹمنٹ کو بھیج دی، جس نے اس پر کارروائی کیلیے قانونی رائے جاننے کی خاطر کرمنل اور سول وکلا پر مشتمل ایک اور کمیٹی قائم کردی۔

دوسری جانب بورڈ کے صدر شمی سلوا اور سیکریٹری موہن ڈی سلوا نے اپیل کورٹ میں وزارت کھیل کو کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد سے روکنے کیلیے درخواست کردی،اس پر فی الحال اسٹے دے دیا گیا جبکہ اگلی سماعت یکم فروری کو ہوگی۔
Load Next Story