غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے یورپی یونین
سربراہ یورپی کمیشن ارسلا وان ڈیرلیین کا یونین ممبر ممالک کے رہنماؤں کو خط
یورپی یونین نے پاکستان سمیت مختلف ممالک کے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس نہ بلانے پر ویزا پابندیاں لگانے کی دھمکی دے دی۔
یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیرلیین کی جانب سے یورپی یونین کے رکن ممالک کے رہنماؤں کو خط لکھا گیا ہے جس میں پاکستان، بنگلادیش، مصر، مراکش اور کئی دیگر ممالک کے غیر قانونی تارکین وطن کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
خط میں کہاگیا ہے کہ یورپی یونین خطے کے محفوظ ممالک کی فہرست تیار کرے اور بحیرہ روم اور مغربی بلقان کے ان راستوں پر سرحدی نگرانی کو سخت بنائے جو تارکین وطن یورپ جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
یورپی یونین نے پاکستان، بنگلادیش، مصر، مراکش، تیونس اور نائیجیریا جیسے ممالک کے ساتھ تارکین وطن سے متعلق معاہدے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ واپسی کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے۔
سربراہ یورپی کمیشن کا یہ خط یورپی یونین کے 9 اور 10 فروری کے سربراہی اجلاس سے قبل بھیجا گیا ہے۔
یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیرلیین کی جانب سے یورپی یونین کے رکن ممالک کے رہنماؤں کو خط لکھا گیا ہے جس میں پاکستان، بنگلادیش، مصر، مراکش اور کئی دیگر ممالک کے غیر قانونی تارکین وطن کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
خط میں کہاگیا ہے کہ یورپی یونین خطے کے محفوظ ممالک کی فہرست تیار کرے اور بحیرہ روم اور مغربی بلقان کے ان راستوں پر سرحدی نگرانی کو سخت بنائے جو تارکین وطن یورپ جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
یورپی یونین نے پاکستان، بنگلادیش، مصر، مراکش، تیونس اور نائیجیریا جیسے ممالک کے ساتھ تارکین وطن سے متعلق معاہدے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ واپسی کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے۔
سربراہ یورپی کمیشن کا یہ خط یورپی یونین کے 9 اور 10 فروری کے سربراہی اجلاس سے قبل بھیجا گیا ہے۔