پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
گرین شرٹس جنوبی افریقہ میں شیڈول ٹی 20 ورلڈ کپ میں کامیابی کی راہ پر لوٹنے کیلیے پرعزم
ناکامیوں کو پیچھے چھوڑکر پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز ہوگئیں۔
پاکستان ویمنز ٹیم کا دورہ آسٹریلیا انتہائی مایوس کن ثابت ہوا جہاں پر اسے پہلے 3 ون ڈے میچز کی سیریز میں وائٹ واش کی خفت کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بعد ٹی 20 سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں بھی ناکامیاں ہی ہاتھ آئیں، خاص طور پر بیٹنگ لائن کینگرو اٹیک کا ڈٹ کر مقابلہ نہیں کرپائی۔
اتوار کے روز دونوں ٹیموں کے درمیان کینبرا میں تیسرا ٹی 20 میچ شیڈول تھا تاہم بارش کی وجہ سے یہ مقابلہ بغیر کوئی گیند ہوئے ختم قرار دینا پڑا، جس کی وجہ سے مختصر فارمیٹ کی سیریز ٹرافی بھی میزبان آسٹریلوی ٹیم کے نام رہی جس نے یہ سیریز 0-2 سے اپنے نام کی۔ اس مایوس کن ٹور کو پس پشت ڈالتے ہوئے اب گرین شرٹس کی نگاہیں آنے والے بڑے چیلنج پر مرکوز ہوچکی ہیں۔
منگل کے روز پاکستانی ٹیم براستہ دبئی جنوبی افریقہ کیلیے روانہ ہوگی جہاں پر آئندہ ماہ ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ شیڈول ہے، اس ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم کو اپنے گروپ میں مضبوط ترین حریفوں کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے اسے گروپ آف ڈیتھ بھی قرار دیا جاسکتا ہے، پاکستان ویمنز ٹیم میگا ایونٹ میں اپنی مہم کا آغاز ہی روایتی حریف بھارت کے خلاف میچ سے کرے گی جبکہ اسی گروپ میں انگلینڈ بھی شامل ہے۔
ادھر پاکستان ویمنز ٹیم کے کوچ سلیم جعفر آسٹریلیا کے مایوس کن ٹور میں بھی کچھ مثبت چیزیں دیکھ رہے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ مجموعی طور پر نتائج کے لحاظ سے آسٹریلیا کا یہ دورہ انتہائی مایوس کن ثابت ہوا مگر آنے والے ورلڈ کپ کی تیاری کے تناظر میں اس دورے کو کافی اچھا قرار دیا جاسکتا ہے، اس میں ہماری ٹیم کو مختلف قسم کی کنڈیشنز میں کھیلنے کا تجربہ حاصل ہوا جوکہ ورلڈ کپ میں کام آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی کنڈیشنز بہت ہی مختلف رہیں، ٹی 20 سیریز کے لحاظ سے پچز پر گھاس اوور بائونس زیادہ تھا، ٹیم کے ساتھ کچھ فٹنس سائل بھی رہے، ہماری کچھ بیٹرز کو جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا، مجھے بڑی امید ہے کہ جنوبی افریقہ میں شیڈول ورلڈ کپ میں ہماری ٹیم کافی اچھا پرفارم کرے گی، میگا ایونٹ میں ہمارا گروپ بہت مضبوط ہے جس میں بھارت اور انگلینڈ کے خلاف میدان سنبھالنا ہوگا۔
پاکستان ویمنز ٹیم کا دورہ آسٹریلیا انتہائی مایوس کن ثابت ہوا جہاں پر اسے پہلے 3 ون ڈے میچز کی سیریز میں وائٹ واش کی خفت کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بعد ٹی 20 سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں بھی ناکامیاں ہی ہاتھ آئیں، خاص طور پر بیٹنگ لائن کینگرو اٹیک کا ڈٹ کر مقابلہ نہیں کرپائی۔
اتوار کے روز دونوں ٹیموں کے درمیان کینبرا میں تیسرا ٹی 20 میچ شیڈول تھا تاہم بارش کی وجہ سے یہ مقابلہ بغیر کوئی گیند ہوئے ختم قرار دینا پڑا، جس کی وجہ سے مختصر فارمیٹ کی سیریز ٹرافی بھی میزبان آسٹریلوی ٹیم کے نام رہی جس نے یہ سیریز 0-2 سے اپنے نام کی۔ اس مایوس کن ٹور کو پس پشت ڈالتے ہوئے اب گرین شرٹس کی نگاہیں آنے والے بڑے چیلنج پر مرکوز ہوچکی ہیں۔
منگل کے روز پاکستانی ٹیم براستہ دبئی جنوبی افریقہ کیلیے روانہ ہوگی جہاں پر آئندہ ماہ ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ شیڈول ہے، اس ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم کو اپنے گروپ میں مضبوط ترین حریفوں کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے اسے گروپ آف ڈیتھ بھی قرار دیا جاسکتا ہے، پاکستان ویمنز ٹیم میگا ایونٹ میں اپنی مہم کا آغاز ہی روایتی حریف بھارت کے خلاف میچ سے کرے گی جبکہ اسی گروپ میں انگلینڈ بھی شامل ہے۔
ادھر پاکستان ویمنز ٹیم کے کوچ سلیم جعفر آسٹریلیا کے مایوس کن ٹور میں بھی کچھ مثبت چیزیں دیکھ رہے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ مجموعی طور پر نتائج کے لحاظ سے آسٹریلیا کا یہ دورہ انتہائی مایوس کن ثابت ہوا مگر آنے والے ورلڈ کپ کی تیاری کے تناظر میں اس دورے کو کافی اچھا قرار دیا جاسکتا ہے، اس میں ہماری ٹیم کو مختلف قسم کی کنڈیشنز میں کھیلنے کا تجربہ حاصل ہوا جوکہ ورلڈ کپ میں کام آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی کنڈیشنز بہت ہی مختلف رہیں، ٹی 20 سیریز کے لحاظ سے پچز پر گھاس اوور بائونس زیادہ تھا، ٹیم کے ساتھ کچھ فٹنس سائل بھی رہے، ہماری کچھ بیٹرز کو جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا، مجھے بڑی امید ہے کہ جنوبی افریقہ میں شیڈول ورلڈ کپ میں ہماری ٹیم کافی اچھا پرفارم کرے گی، میگا ایونٹ میں ہمارا گروپ بہت مضبوط ہے جس میں بھارت اور انگلینڈ کے خلاف میدان سنبھالنا ہوگا۔