مہنگائی کیخلاف عوام بیدار ہوں احتجاج کے بغیر مسائل کم نہیں ہونگے حافظ نعیم
ہماری دشمنی کرپشن سے ہے، اداروں میں افسران اپنا قبلہ درست کرلیں، ہم چاہتے ہیں کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں، پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مہنگائی کے خلاف عوام کو بیدار ہونا ہوگا، احتجاج کیے بغیر مسائل کم نہیں ہوں گے۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا ہے اور آئی ایم ایف کے نام پر ہمیں ڈرا کر مزید مہنگائی کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی عیاشیاں کم نہیں کرتے، عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیتے ہیں۔ یہ سب ایک ہی طرح کی پالیسیاں لے کر معیشت چلاتے ہیں، کوئی تبدیلی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے اشرافیہ نے سب کو جاہل بنا دیا ہے۔ ان کی اپنی بجلی مفت ہوتی ہے اور قوم کے لیے بجلی کا بل بڑھتا ہے۔ قومی بچت اسکیموں میں اتنا بڑا بجٹ موجود ہے، اس کا ٹیکس کاٹا جائے تو ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکتے ہیں۔ انکوائری ہونی چاہیے کہ کس افسر کے گھر کتنے پیسے پڑے ہیں۔ آئی ایم ایف یہ سوال نہیں کرتا کہ اپنی عیاشیاں کم کرو۔دفاع کے علاوہ دیگر خرچ میں فوج بھی شامل ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمران مل کر ایک دوسرے کی کرپشن چھپاتے ہیں، تاہم عوام کو اب بیدار ہوکر متحد ہونا پڑے گا۔ سراج الحق نے مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کردی ہے۔ احتجاج کیے بغیر مسائل کم نہیں ہوں گے۔ اب تو آئی ایم ایف سرکار 9 دن تک پاکستان میں رہے گی۔ ایک مزدور 18 ہزار تنخواہ میں کس طرح گزارہ کر سکتا ہے؟۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور اس کے نتائج کی تاخیر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، ابھی تک کوئی رزلٹ نہیں آیا۔ 25 سے 30 نشستیں ہیں، جن کے لیے ہم عدالت میں بھی جائیں گے۔ ہم اپنے ووٹ کے تحفظ کے لیے آگے تک جائیں گے۔ آر اوز نے اپنی مرضی کے نتائج جاری کیے، لیکن پھر بھی ہم کامیاب ہوئے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے ہم سیٹوں کے لحاظ سے پہلے نمبر پر آئیں گے۔ حکومت اور اس کے اتحادی مرضی کے افسران لگانا چاہتے ہیں۔الیکشن کمیشن میں ہمارا جو کیس موجود ہے وہ ہمارے حق میں آئے گا۔ جہاں تک ووٹ کا تعلق ہے ہم حکمراں جماعت سے بہت آگے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں اس پروسیس کو تیز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بلدیاتی کاموں میں اپنے نمائندے لگا رہی ہے۔ میں ان سے کہوں گا ابھی ذرا انتظار کر لیں۔ عوام کا پیسہ عوام ہی پر لگنا چاہیے۔ ہم ہر سطح پر ٹاسک فورس بنا رہے ہیں، جو تمام سطح پر کام کرے گی۔ اس وقت منصوبوں میں کرپشن عروج پر ہے۔میئر تو جماعت اسلامی ہی کا ہوگا۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی سے لڑنا نہیں چاہتی۔ اداروں میں افسران اپنا قبلہ درست کرلیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ہمارا بغض کسی انسان سے نہیں، کرپشن سے ہے۔ مردم شماری کا عمل شروع ہو رہا ہے، کہا جا رہا ہے لوگ آن لائن اپنی رجسٹریشن کروا سکے ہیں، جو لوگ یہاں کے ہیں انہیں یہیں گنا جائے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ سندھ حکومت آئین میں ترامیم کرکے میئر کو اختیارات دے۔دھرنے کے وقت بھی جو وعدے کیے گئے تھے، وہ پورے ہونے چاہییں۔ ہر شہری کو مردم شماری کے حوالے سے حق ہونا چاہیے کہ وہ خود کو چیک کرسکے کہ اسے گنا گیا ہے یا نہیں۔ مردم شماری کا تو اصول یہ بھی ہے کہ سفارتکار کو بھی گنا جائے۔ مردم شماری کے لیے جو ہمارے نمائندے منتخب ہوئے وہ بھی نگرانی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو خریدا گیا تو بھرپور طریقے سے ایکسپوز کریں گے۔کوئی بھی جماعت اسلامی کا منتخب امیدوار خرید نہیں سکتا۔ ایم کیو ایم آخری وقت تک بلدیاتی انتخابات سے فرار چاہتی تھی۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا ہے اور آئی ایم ایف کے نام پر ہمیں ڈرا کر مزید مہنگائی کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی عیاشیاں کم نہیں کرتے، عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیتے ہیں۔ یہ سب ایک ہی طرح کی پالیسیاں لے کر معیشت چلاتے ہیں، کوئی تبدیلی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے اشرافیہ نے سب کو جاہل بنا دیا ہے۔ ان کی اپنی بجلی مفت ہوتی ہے اور قوم کے لیے بجلی کا بل بڑھتا ہے۔ قومی بچت اسکیموں میں اتنا بڑا بجٹ موجود ہے، اس کا ٹیکس کاٹا جائے تو ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکتے ہیں۔ انکوائری ہونی چاہیے کہ کس افسر کے گھر کتنے پیسے پڑے ہیں۔ آئی ایم ایف یہ سوال نہیں کرتا کہ اپنی عیاشیاں کم کرو۔دفاع کے علاوہ دیگر خرچ میں فوج بھی شامل ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمران مل کر ایک دوسرے کی کرپشن چھپاتے ہیں، تاہم عوام کو اب بیدار ہوکر متحد ہونا پڑے گا۔ سراج الحق نے مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کردی ہے۔ احتجاج کیے بغیر مسائل کم نہیں ہوں گے۔ اب تو آئی ایم ایف سرکار 9 دن تک پاکستان میں رہے گی۔ ایک مزدور 18 ہزار تنخواہ میں کس طرح گزارہ کر سکتا ہے؟۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور اس کے نتائج کی تاخیر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، ابھی تک کوئی رزلٹ نہیں آیا۔ 25 سے 30 نشستیں ہیں، جن کے لیے ہم عدالت میں بھی جائیں گے۔ ہم اپنے ووٹ کے تحفظ کے لیے آگے تک جائیں گے۔ آر اوز نے اپنی مرضی کے نتائج جاری کیے، لیکن پھر بھی ہم کامیاب ہوئے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے ہم سیٹوں کے لحاظ سے پہلے نمبر پر آئیں گے۔ حکومت اور اس کے اتحادی مرضی کے افسران لگانا چاہتے ہیں۔الیکشن کمیشن میں ہمارا جو کیس موجود ہے وہ ہمارے حق میں آئے گا۔ جہاں تک ووٹ کا تعلق ہے ہم حکمراں جماعت سے بہت آگے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں اس پروسیس کو تیز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بلدیاتی کاموں میں اپنے نمائندے لگا رہی ہے۔ میں ان سے کہوں گا ابھی ذرا انتظار کر لیں۔ عوام کا پیسہ عوام ہی پر لگنا چاہیے۔ ہم ہر سطح پر ٹاسک فورس بنا رہے ہیں، جو تمام سطح پر کام کرے گی۔ اس وقت منصوبوں میں کرپشن عروج پر ہے۔میئر تو جماعت اسلامی ہی کا ہوگا۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی سے لڑنا نہیں چاہتی۔ اداروں میں افسران اپنا قبلہ درست کرلیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ہمارا بغض کسی انسان سے نہیں، کرپشن سے ہے۔ مردم شماری کا عمل شروع ہو رہا ہے، کہا جا رہا ہے لوگ آن لائن اپنی رجسٹریشن کروا سکے ہیں، جو لوگ یہاں کے ہیں انہیں یہیں گنا جائے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ سندھ حکومت آئین میں ترامیم کرکے میئر کو اختیارات دے۔دھرنے کے وقت بھی جو وعدے کیے گئے تھے، وہ پورے ہونے چاہییں۔ ہر شہری کو مردم شماری کے حوالے سے حق ہونا چاہیے کہ وہ خود کو چیک کرسکے کہ اسے گنا گیا ہے یا نہیں۔ مردم شماری کا تو اصول یہ بھی ہے کہ سفارتکار کو بھی گنا جائے۔ مردم شماری کے لیے جو ہمارے نمائندے منتخب ہوئے وہ بھی نگرانی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو خریدا گیا تو بھرپور طریقے سے ایکسپوز کریں گے۔کوئی بھی جماعت اسلامی کا منتخب امیدوار خرید نہیں سکتا۔ ایم کیو ایم آخری وقت تک بلدیاتی انتخابات سے فرار چاہتی تھی۔