امریکی ثالثی میں اسرائيل اورفلسطين كے امن مذاكرات بغیر نتيجہ ختم

دونوں جانب سے سخت موقف امن مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے فلسطينی صدر كو قيديوں کی رہائی كے مطالبے سے پيچھے ہٹنا ہوگا، اسرائیلی وزير خارجہ فوٹو:فائل

اسرائيلی اور فلسطينی مذاكرات كاروں كے درميان امريكی ثالثی ميں ہونے والے مذاكرات كسی بریک تھرو كے بغير اختتام پذير ہوگئے۔

غير ملكی خبررساں ادارے كے مطابق امريكی محكمہ خارجہ كے ترجمان کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امن کے لئے ہونے والے مذاکرات میں ابھی فريقين کے درمیان خلا برقرار ہے تاہم دونوں اطراف سے اس خلا كو دور كرنے پراتفاق ظاہر كيا گيا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مزاکرات کی کامیابی کیلئے گزشتہ 15 ماہ سے کوششیں جاری تھیں لیکن دونوں جانب سے بعض امور پر سخت موقف اپنایا گیا جو امن مذاکرات کی کامیابی میں رکاوٹ ہے۔


دوسری جانب اسرائيلی وزيرخارجہ اويگڈور ليبر مين نے كہا ہے كہ مذاكرات ميں پيش رفت كے لئے فلسطينی صدرمحمود عباس كو قيديوں کی رہائی كے مطالبے سے دستبردار ہونا پڑے گا بصورت دیگر مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

واضح رہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کے تحت چوتھے مرحلے میں اسرائیل کو فلسطینی قیدی رہا کرنے تھے لیکن فلسطین کی جانب سے اقوام متحدہ کے اداروں کا رکن بننے کی درخواست کے بعد اسرائیل نے امن معاہدہ ختم کرنے کا اشارہ دیا تھا۔
Load Next Story