کوئی غیرعسکری طالبان قیدی رہا ہوا اور نہ کارروائیاں بند ہوئیں شاہد اللہ شاہد
کسی قیدی کو طالبان کمیٹی کے حوالے نہیں کیا گیا اور ہماری کی شرائط کا پورا نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے، کالعدم تحریک طالبان
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے ابھی تک نہ تو کسی غیرعسکری طالبان قیدی رہا کیا اور نہ ہی اپنی کارروائیاں روکی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو جاری اپنے بیان میں کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ غیر عسکری قیدیوں اور پیس زون کے قیام کے معاملے پر حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، حکومت کی جانب سے طالبان کی شرائط کا پورا نہ ہونا لمحہ فکریہ اور طالبان کے خلاف کارروائیوں کو بھی بدستور جاری رہنا ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے غیر عسکری قیدیوں کی فہرست حکومتی کمیٹی کے حوالے کی تھی تاہم اب تک کوئی قیدی طالبان کمیٹی کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔
شاہد اللہ شاہد کا مزید کہنا تھا کہ تحریک طالبان اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات کے ابتدائی مرحلے میں خوشگوار ماحول میں مذاکرات کے انعقاد کے لئے حکومت کی طرف سے سیزفائر کے مطالبے کو طالبان نے پوری سنجیدگی کے ساتھ پورا کیا تاہم طالبان کے مطالبات کو حکومت سنجیدہ نہیں لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ حکومتی کمیٹی کی طالبان شوریٰ سے ملاقات کے بعد سے اب تک حکومت 2 درجن سے زائد غیرعسکری طالبان قیدیوں کی رہا کر چکی ہے جس کی تصدیق وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے جب کہ حکومت نے بھی طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خیزسگالی کے طور پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹوں سمیت دیگر افراد کو رہا کرے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو جاری اپنے بیان میں کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ غیر عسکری قیدیوں اور پیس زون کے قیام کے معاملے پر حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، حکومت کی جانب سے طالبان کی شرائط کا پورا نہ ہونا لمحہ فکریہ اور طالبان کے خلاف کارروائیوں کو بھی بدستور جاری رہنا ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے غیر عسکری قیدیوں کی فہرست حکومتی کمیٹی کے حوالے کی تھی تاہم اب تک کوئی قیدی طالبان کمیٹی کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔
شاہد اللہ شاہد کا مزید کہنا تھا کہ تحریک طالبان اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات کے ابتدائی مرحلے میں خوشگوار ماحول میں مذاکرات کے انعقاد کے لئے حکومت کی طرف سے سیزفائر کے مطالبے کو طالبان نے پوری سنجیدگی کے ساتھ پورا کیا تاہم طالبان کے مطالبات کو حکومت سنجیدہ نہیں لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ حکومتی کمیٹی کی طالبان شوریٰ سے ملاقات کے بعد سے اب تک حکومت 2 درجن سے زائد غیرعسکری طالبان قیدیوں کی رہا کر چکی ہے جس کی تصدیق وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے جب کہ حکومت نے بھی طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خیزسگالی کے طور پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹوں سمیت دیگر افراد کو رہا کرے۔