طالبعلم پر ٹیچر کا تشدد اسکول کی رجسٹریشن معطل اور جرمانہ عائد

اسکول انتظامیہ کو طالب علم کے علاج کے اخراجات ادا کرنے کا حکم

اسکول انتظامیہ کو طالب علم کے علاج کے اخراجات ادا کرنے کا حکم

کراچی کے علاقے کورنگی کے نجی تعلیمی ادارے میں ساتویں جماعت کے طالب علم پر خاتون ٹیچر کی جانب سے کیے گئے تشدد پر نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی گئی۔

اسکول انتظامیہ پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسے طالب علم کے علاج کے تمام اخراجات پورے کرنے کا پابند بھی کردیا گیا ہے ۔

اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ کی ایڈیشنل ڈائریکٹر پروفیسر رفعیہ ملاح نے انکوائری رپورٹ پر مشتمل آفس آرڈر جاری کردیا ہے ۔

واضح رہے کہ چند روز قبل کورنگی کے علاقے میں قائم السحر اسکول میں خاتون کلاس ٹیچر کی جانب سے طالب علم پر متعلقہ مضمون کی بجائے کسی اور مضمون کی کتاب کھولنے پر اسے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔


ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کی جانب سے تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی اس ٹیم نے بدھ کی صبح اسکول کا دورہ کیا اور اس سلسلے میں طالب علم کے والد محمد رضوان کی جانب سے کی گئی شکایت کو درست پایا ۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر

ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ رفعیہ ملاح کے دستخط سے جاری انکوائری رپورٹ کے مطابق کلاس ٹیچر مس حفصہ کی جانب سے لکڑی سے کیے گئے تشدد کے نتیجے میں طالب علم عبدالرافع کی کہنی فریکچر ہوگئی جو ایک غیر انسانی رویے کے ساتھ ساتھ رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ میں درج شق sindh prohibition of corporal punishment act 2016 کی خلاف ورزی بھی ہے ۔

آفس آرڈر کے مطابق نجی اسکول کی رجسٹریشن معطلی کے ساتھ ساتھ 25 ہزار روپے جرمانہ اور بچے کے میڈیکل کے اخراجات اسکول برداشت کرے گا ۔

واضح رہے کہ یہ انکوائری وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کی ہدایت پر کی گئی تھی ادھر طالب علم کے والد کی جانب سے اس سلسلے میں کورنگی تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی جس کی ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے۔
Load Next Story