بھارت کو جلد ایم ایف این قرار دے دیا جائے گا پاکستانی ہائی کمشنر
تاجربرادری نے مشکلات کے باوجود تجارتی نمائشوں کا انعقاد کرکے عوام کو قریب لانے کی کامیاب کوشش کی، عبدالباسط
بھارت کوپسندیدہ تجارتی ملک (ایم ایف این) کا درجہ بہت جلد دے دیا جائے گا، باہمی تجارت کوفروغ دے کر ہی دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کا خاتمہ ممکن ہے اور اس حوالے سے پاکستانی اور بھارتی تاجربرادری پہلے ہی سے سرگرم ہے جوقابل ستائش امر ہے۔
یہ بات دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط خان نے پاکستان ریڈی میڈگارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پریگمیا) کے تحت ممبئی کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں منعقدہ ''میڈ ان پاکستان نمائش'' کے موقع پر کہی۔ انھوں نے کہا کہ بلاشبہ دونوں ممالک کی تاجربرادری نے تمام تر مشکلات کے باوجود تجارتی نمائشوں کا انعقاد کرکے دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری ٹیکسٹائل وصنعت رخسانہ شاہ نے کہا کہ تجارتی روابط میں اضافہ اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت پر پابندیوں کا خاتمہ بے حد ضروری ہے، دنیا بھر میں ریجنل ٹریڈ کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے اوراسی تناظر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بھی تجارت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اگر بلاامتیاز مارکیٹ رسائی (این ڈی ایم اے)کے مطابق تجارت کو فروغ دیں تو دونوں ممالک چند سال کے اندر باہمی تجارت 50 ارب ڈالر سالانہ تک لے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی تاجر برادری سے کہا کہ بھارت پاکستانی ٹیکسٹائل کے لیے بڑی مارکیٹ ہے جس سے پاکستانی تاجر برادری کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ پریگمیا کے چیئرمین ارشد عزیز نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کی ٹیکسٹائل پر عائد ڈیوٹیز اور ٹیرف ختم کر دے تودونوں ممالک کو اس کا فائدہ ہو گا اور خصوصاً بھارتی عوام کو سستے پاکستانی ملبوسات تک رسائی حاصل ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پریگما اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ واضح رہے کہ میڈان پاکستان نمائش کے موقع پر معروف بھارتی ماڈلزنے پاکستانی ڈیزائنرزکے تیارکردہ ملبوسات کی نمائش کی۔
یہ بات دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط خان نے پاکستان ریڈی میڈگارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پریگمیا) کے تحت ممبئی کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں منعقدہ ''میڈ ان پاکستان نمائش'' کے موقع پر کہی۔ انھوں نے کہا کہ بلاشبہ دونوں ممالک کی تاجربرادری نے تمام تر مشکلات کے باوجود تجارتی نمائشوں کا انعقاد کرکے دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری ٹیکسٹائل وصنعت رخسانہ شاہ نے کہا کہ تجارتی روابط میں اضافہ اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت پر پابندیوں کا خاتمہ بے حد ضروری ہے، دنیا بھر میں ریجنل ٹریڈ کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے اوراسی تناظر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بھی تجارت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اگر بلاامتیاز مارکیٹ رسائی (این ڈی ایم اے)کے مطابق تجارت کو فروغ دیں تو دونوں ممالک چند سال کے اندر باہمی تجارت 50 ارب ڈالر سالانہ تک لے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی تاجر برادری سے کہا کہ بھارت پاکستانی ٹیکسٹائل کے لیے بڑی مارکیٹ ہے جس سے پاکستانی تاجر برادری کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ پریگمیا کے چیئرمین ارشد عزیز نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کی ٹیکسٹائل پر عائد ڈیوٹیز اور ٹیرف ختم کر دے تودونوں ممالک کو اس کا فائدہ ہو گا اور خصوصاً بھارتی عوام کو سستے پاکستانی ملبوسات تک رسائی حاصل ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پریگما اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ واضح رہے کہ میڈان پاکستان نمائش کے موقع پر معروف بھارتی ماڈلزنے پاکستانی ڈیزائنرزکے تیارکردہ ملبوسات کی نمائش کی۔