پوائنٹ آف سیلز رجسٹریشن نہ کرانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
شہرقائد میں ریڈی میڈگارمنٹس کی2، جوتوں کے مہنگے برانڈکی 3 دکانیں سربمہر
ایف بی آر کے ماتحت کارپوریٹ ٹیکس آفس، کراچی نے پوائنٹ آف سیلز میں رجسٹریشن نہ کرانے پر نشاندہی شدہ دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
کارپوریٹ ٹیکس آفس کے ایم آئی ایس جمشید علی صدیقی نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنر ذوالفقار علی کھوکھر، اسسٹنٹ کمشنر تحصیل اعوان کی تشکیل شدہ ٹیم نے سیکشن 33 کی شق 25اے کے تحت پوائنٹ آف سیلز میں رجسٹریشن کیلیے متعدد نوٹسز کے باوجود پی او ایس سے منسلک نہ ہونے پر بدھ کو ایک کارروائی میں پانچ دکانیں سیل کردیں۔
سیل ہونے والی دکانوں میں ڈالمین مال میں واقع ریڈی میڈ گارمنٹس کی 2 دکانیں، مہنگے جوتوں کے معروف برانڈ کی طارق روڈ کی 2 دکانیں اور اسی برانڈ کی صدر میں واقع ایک دکان شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کارپوریٹ ٹیکس آفس نے شہر کے مختلف علاقوں میں نشاندہی شدہ 150دکانوں کو پوائنٹ آف سیلز سے منسلک ہونے کے نوٹس جاری کیے ہیں لیکن ان دکانوں کے مالکان کی جانب سے تاحال اپنی دکانوں کو پوائنٹ آف سیلز سسٹم سے منسلک نہیں کیا گیا، لہذا ایف بی آر کی تشکیل شدہ ٹیموں نے ان نشاندہی شدہ دکانوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
ایف بی آر ریونیو کے حصول کے لیے پی او ایس کے مطلوبہ معیار پر آنے والی دکانوں کو رجسٹرڈ کرنے کے بعد اپنے خودکار نظام میں ان کی سیلز سمیت دیگر ڈیٹا شئیرنگ کے لیے مستعد ہے۔
کارپوریٹ ٹیکس آفس کے ایم آئی ایس جمشید علی صدیقی نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنر ذوالفقار علی کھوکھر، اسسٹنٹ کمشنر تحصیل اعوان کی تشکیل شدہ ٹیم نے سیکشن 33 کی شق 25اے کے تحت پوائنٹ آف سیلز میں رجسٹریشن کیلیے متعدد نوٹسز کے باوجود پی او ایس سے منسلک نہ ہونے پر بدھ کو ایک کارروائی میں پانچ دکانیں سیل کردیں۔
سیل ہونے والی دکانوں میں ڈالمین مال میں واقع ریڈی میڈ گارمنٹس کی 2 دکانیں، مہنگے جوتوں کے معروف برانڈ کی طارق روڈ کی 2 دکانیں اور اسی برانڈ کی صدر میں واقع ایک دکان شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کارپوریٹ ٹیکس آفس نے شہر کے مختلف علاقوں میں نشاندہی شدہ 150دکانوں کو پوائنٹ آف سیلز سے منسلک ہونے کے نوٹس جاری کیے ہیں لیکن ان دکانوں کے مالکان کی جانب سے تاحال اپنی دکانوں کو پوائنٹ آف سیلز سسٹم سے منسلک نہیں کیا گیا، لہذا ایف بی آر کی تشکیل شدہ ٹیموں نے ان نشاندہی شدہ دکانوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
ایف بی آر ریونیو کے حصول کے لیے پی او ایس کے مطلوبہ معیار پر آنے والی دکانوں کو رجسٹرڈ کرنے کے بعد اپنے خودکار نظام میں ان کی سیلز سمیت دیگر ڈیٹا شئیرنگ کے لیے مستعد ہے۔