ہفتہ رفتہ ڈالر بے لگام رہا اسٹاک مارکیٹ میں ملاجلا رجحان

ڈالر کاریٹ تاریخ کی نئی بلندیوں کو چھوتا رہا، روپیہ مزید5.31فیصد ڈی ویلیو ہوگیا

اسٹاک مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ کے باوجود انڈیکس کی40000 پوائنٹس کی سطح برقرار رہی۔ فوٹو: فائل

آئی ایم ایف کے جارحانہ رویے اور سخت شرائط سے قرض پروگرام کی بحالی میں تاخیر سے ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر بے لگام رہا۔

ہفتہ بھر ڈالر کے انٹربینک واوپن ریٹ تاریخ کی نئی بلندیوں کو چھوتا رہا، ہفتے کے5روز میں روپیہ مزید 5.31 فیصد ڈی ویلیو ہوگیا،ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر، پاؤنڈ، یورو کی قدروں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔

ہفتہ وار کاروبار کے دوران ڈالر کے انٹربینک ریٹ 276روپے سے تجاوز کرگئے جبکہ ڈالر کے اوپن ریٹ 283روپے کی سطح پر آگئے، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 13.97روپے بڑھکر 276.57روپے کی بلند سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 14روپے بڑھکر 283 روپے کی بلندی پر بند ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مالی سال کے اختتام تک پاکستان کو 4ارب ڈالر کی لازم ادائیگیوں کا دباؤ برقرار ہے جبکہ ہفتہ وار کاروبار میں بیرونی ادائیگیوں سے ملکی ذرمبادلہ ذخائر 3ارب کے ساتھ 10سال کی کم ترین سطح پر آگئے۔


ایکس چینج ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کی صورت میں دوست ممالک ودیگر عالمی مالیاتی اداروں سے 13ارب ڈالر کے فنڈز کی امید ہے لہذا پروگرام بحال ہونے سے جون تک لازمی ادائیگیاں ممکن ہوسکیں گی۔

علاوہ ازیں ملک کو درپیش ذرمبادلہ بحران کی بڑھتی ہوئی شدت سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گذشتہ ہفتے اتار چڑھاؤ کے بعد ملاجلا رحجان رہا، قرض پروگرام کی عدم بحالی سے سرمایہ کاری دلچسپی محدود رہی جبکہ روپے کی قدر میں غیرمعمولی کمی سے اسٹاک سمیت ہر شعبہ متاثر رہا۔

گزشتہ ہفتے بدترین اتارچڑھاؤ کے باوجود انڈیکس کی 40000پوائنٹس کی سطح برقرار رہی، 3 سیشن میں مندی اور 2میں تیزی رہی،ہفتے وسط میں 801 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی۔

ہفتہ وار کاروبار کے دوران مجموعی طور پر محدود تیزی کے سبب حصص کی مالیت صرف 55کروڑ 18لاکھ 93ہزار 510روپے بڑھ سکی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھکر 63کھرب 52ارب 24 کروڑ 29لاکھ 80ہزار 327 روپے ہوگیا۔

 
Load Next Story