اسلام آباد کی فروٹ منڈی میں دھماکے سے جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہوگئی 120 سے زائد زخمی
یونائیٹڈ بلوچ نامی تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی، دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ترجمان طالبان
سبی ٹرین بم دھماکے کے بعد اسلام کی فروٹ منڈی میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری بھی یونائیٹڈ بلوچ آرمی نامی تنظیم نے قبول کرلی جبکہ دھماکے میں 23 افراد جاں بحق اور120 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جن میں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 11 میں واقع فروٹ منڈی میں آج صبح روزانہ کی طرح مختلف علاقوں سے لائے گئے پھلوں کی نیلامی ہورہی تھی کہ اچانک دھماکا ہوگیا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی، واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد اور مختلف سرکاری اور نجی ریسکیو اداروں کے رضاکاروں نے لاشوں اور زخمیوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف اسپتالوں میں پہنچایا جبکہ اسلام آباد پولیس، انسداد دہشت گردی یونٹ، بم ڈسپوزل یونٹ، ایلیٹ فورس اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے فروٹ منڈی میں موجود اشیاء کی اسکیننگ شروع کر دی۔
سرکاری حکام کے مطابق دہشتگردی کے اس واقعے میں اب تک 23 افراد جاں بحق جبکہ 110 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویناک ہے جس کی وجہ سے جاں بحق افراد کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسلام آباد کے پمز میں 19 لاشیں اور 74 زخمی لائے گئے، اس کے علاوہ راولپنڈی کے ہولی فیملی اسپتال میں4لاشیں اور 40 زخمی جبکہ بے نظیربھٹو اسپتال میں 4، ڈی ایچ کیو 2 اور ریلوے اسپتال میں ایک زخمی کو لایا گیا۔ وائس چانسلر پمز ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو خون کی ضرورت ہے اور اسپتال میں بی نیگیٹیو اور او نیگیٹیو خون کی قلت ہے اس لئے اس گروپ کے حامل افراد پمز اسپتال کے بلڈ گروپ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
واقعے کے بعد قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک نے میڈیا سے بات کرتے کہا کہ دھماکے میں 5 کلو گرام سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا جسے امرود کی پیٹیوں میں چھپایا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ پولیس کوحساس اداروں کی جانب سے فروٹ منڈی میں دہشتگردی کی کسی کارروائی سے متعلق کوئی اطلاع نہیں تھی، نہ ہی سبزی منڈی میں آنے والے ہر ٹرک اور ہر شخص کو چیک کرنا ممکن ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ صدرمملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری، وزیراعلی پنجاب، وزیر اعلیٰ و گورنر سندھ ، نو منتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات نے فروٹ منڈی بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانی و مالی نقصان پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اسلام آباد دھماکے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، عوامی مقامات پر بے گناہ لوگوں کا قتل شرعا حرام اور ناجائر ہے۔ دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف سرکاری مدعیت میں تھانہ سبزی منڈی میں درج کر لیا گیا ہے، مقدمے میں دفع 324، 302 اور سیون اے ٹی اے شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی اسلام آباد کے ایف ایٹ سیکٹر میں واقع کچہری میں ہونے والے خود کش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں ایڈیشنل سیشن جج سمیت 11 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 11 میں واقع فروٹ منڈی میں آج صبح روزانہ کی طرح مختلف علاقوں سے لائے گئے پھلوں کی نیلامی ہورہی تھی کہ اچانک دھماکا ہوگیا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی، واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد اور مختلف سرکاری اور نجی ریسکیو اداروں کے رضاکاروں نے لاشوں اور زخمیوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف اسپتالوں میں پہنچایا جبکہ اسلام آباد پولیس، انسداد دہشت گردی یونٹ، بم ڈسپوزل یونٹ، ایلیٹ فورس اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے فروٹ منڈی میں موجود اشیاء کی اسکیننگ شروع کر دی۔
سرکاری حکام کے مطابق دہشتگردی کے اس واقعے میں اب تک 23 افراد جاں بحق جبکہ 110 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویناک ہے جس کی وجہ سے جاں بحق افراد کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسلام آباد کے پمز میں 19 لاشیں اور 74 زخمی لائے گئے، اس کے علاوہ راولپنڈی کے ہولی فیملی اسپتال میں4لاشیں اور 40 زخمی جبکہ بے نظیربھٹو اسپتال میں 4، ڈی ایچ کیو 2 اور ریلوے اسپتال میں ایک زخمی کو لایا گیا۔ وائس چانسلر پمز ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو خون کی ضرورت ہے اور اسپتال میں بی نیگیٹیو اور او نیگیٹیو خون کی قلت ہے اس لئے اس گروپ کے حامل افراد پمز اسپتال کے بلڈ گروپ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
واقعے کے بعد قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک نے میڈیا سے بات کرتے کہا کہ دھماکے میں 5 کلو گرام سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا جسے امرود کی پیٹیوں میں چھپایا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ پولیس کوحساس اداروں کی جانب سے فروٹ منڈی میں دہشتگردی کی کسی کارروائی سے متعلق کوئی اطلاع نہیں تھی، نہ ہی سبزی منڈی میں آنے والے ہر ٹرک اور ہر شخص کو چیک کرنا ممکن ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ صدرمملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری، وزیراعلی پنجاب، وزیر اعلیٰ و گورنر سندھ ، نو منتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات نے فروٹ منڈی بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانی و مالی نقصان پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اسلام آباد دھماکے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، عوامی مقامات پر بے گناہ لوگوں کا قتل شرعا حرام اور ناجائر ہے۔ دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف سرکاری مدعیت میں تھانہ سبزی منڈی میں درج کر لیا گیا ہے، مقدمے میں دفع 324، 302 اور سیون اے ٹی اے شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی اسلام آباد کے ایف ایٹ سیکٹر میں واقع کچہری میں ہونے والے خود کش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں ایڈیشنل سیشن جج سمیت 11 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔